• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت اور گڈز ٹرانسپورٹرز کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

حکومت اور گڈز ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے جس کے بعد صدر گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

کراچی سے صدر گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن ملک شہزاد کا کہنا ہے کہ حکومت نے جو وعدے کیے ہیں ان کی بنیاد پر ہڑتال ختم کر رہے ہیں، ہمارے تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔

ٹرانسپورٹر رہنما کا کہنا ہے کہ حکومت نے مختلف امور پر لچک دکھائی ہے، ہڑتال کے خاتمے کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

ٹرانسپورٹر ذرائع کے مطابق ہڑتال خاتمے کا اعلان معاہدے پر دستخط کے بعد ہاکس بے ٹرک اڈے پر ہوا۔

واضح رہے کہ کراچی میں گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے بندرگاہ پر کام متاثر ہوا، جہازوں کی آمد و رفت رک گئی تھی۔

ایک جہاز کراچی پورٹ پر اور 2 جہاز بندرگاہ کے باہر کلنکر پورٹ پر ٹرکوں کے آنے کے منتظر تھے۔

مذاکرات کے دوسرے دور کے دوران سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ اسد ضامن کا کہنا تھا کہ آج حکومت اور گڈز ٹراسپورٹرز کے درمیان معاملات طے ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر ٹرانسپورٹرز کے ایشوز حل کر رہے ہیں، ٹرانسپورٹرز نے حکومت سے بھاری جرمانوں میں کمی، گاڑیوں کے لوڈ میں اضافے سمیت دیگر رعایتیں مانگی ہیں۔

دوسری طرف کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر ریحان حنیف نے حکومت سے فوری طور پر مذاکرات کر کے ہڑتال ختم کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان ثالثی کے کردار کی بھی پیشکش کی تھی اور کہا تھا کہ ایکسل لوڈ کا قانون فالو کرنا چاہیے، ہڑتال کی وجہ سے ایکسپورٹر اپنی کمٹمنٹ پوری نہیں کر پا رہے۔

سابق صدرایف پی سی سی آئی زبیر طفیل نے خبردار کیا تھا کہ ہڑتال جاری رہی تو مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا، حکومت مسئلے کو سنجیدہ لے اورمسائل حل کرائے۔

سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب مگوں نے کہا تھا کہ اصل مسئلہ گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفیکٹ کا ہے، حکومت کو ٹراسپورٹرز کو فٹنس سرٹیفکیٹ کے لیے وقت دینا چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید