پنجاب آج ایسے سنجیدہ اور معنی خیز موڑ پر کھڑا ہے جہاں دلچسپ حقیقت کی گونج ہے کہ مریم نواز جنہیں کبھی صرف ایک سیاسی وارث سمجھا گیا تھا وہ ایک مکمل سیاسی بیانیہ بنتی دکھائی دے رہی ہیں، بطور وزیر اعلیٰ مریم نواز کی حکومت پنجاب کا مقابلہ کسی دوسری سیاسی جماعت سے ہرگز نہیں بلکہ براہ راست میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے پنجاب میں کامیابی سے مکمل کئے گئے منصوبوں سے ہے۔
مریم نوازشفافیت، نظم و ضبط اور عوامی احساس تینوں کو ساتھ جوڑنے کی بھرپور کوششیں کررہی ہیں۔ میاں نواز شریف اس اعتبار سےیقیناً خوش قسمت ثابت ہوئے ہیں کہ پہلے انہیں شہباز شریف جیسا وفادار اور انتھک محنتی بھائی ملا جس نے انکی عزت کو چار چاند لگائے اور پھرمریم نواز جیسی باہمت اورحکمت ساز بیٹی نصیب ہوئی جسکی بطور وزیر اعلیٰ کارکردگی کا اعتراف دنیا بھر میں کیا جارہا ہے۔
جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی ہو یا قیمتی جائیدادوں پر ناجائز قبضوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائیاں، صاف نظر آرہا ہے کہ پنجاب حکومت کی پالیسیوں کی بدولت قانون نافذ کرنےوالے اداروں کی گرفت انتہائی مضبوط ہوچکی ہے، ڈاکو مافیا ہو یا قبضہ مافیا جو کل تک ناقابلِ دست اندازی قانون سمجھے جاتے تھے آج قانون کے کٹہرے میں کھڑے ہیں،ایک تھا کل کا پنجاب جہاں عثمان بزدار بوکھلایا پھرتا تھا جبکہ دوسری طرف اسی پنجاب میں مریم نواز نے حکمرانی کی نئی تاریخ رقم کی ہے، ہر طرف عمل اور نظم کا چلن ہے، ایک دن مورخ ضرور لکھے گا کہ پنجاب میں ایسا دور بھی آیا تھا جب کارکردگی میں ایک خاتون وزیر اعلیٰ نے دو نہیں تمام پیش رو مرد وزرائے اعلیٰ کو طرز حکمرانی میں شکست دیدی۔
مریم نواز کی پالیسیوں کی وجہ سے فائلوں تک محدود ٹریفک قوانین پر عملدرآمد آج سڑکوں پر نظر آنے لگا ہے، یہی وہ ریاستی رِٹ ہے جسکا قیام بہت پہلے ہوجاتا تو مسائل اور وسائل کے فرق کم ترین سطح پر ہوتے،مریم نواز کے ستھرا پنجاب منصوبے کو پہلے پنجاب میں تسلیم کیا گیا پھر بین الاقوامی سطح پربھی اسکی بازگشت سنائی دی، مریم نواز کی دلیرانہ قیادت میں تجاوزات کے اژدھے کا صفایا بھی تیزی سے جاری ہے۔یہاں واضح رہے کہ ماضی کی حکومتیں برسوں تک’’ سیاسی مجبوری‘‘ کہہ کر انہی تجاوزات کو ہٹانے کی تجاویز مسترد کرتی رہیں۔
اہداف کے کامیاب حصول پر مریم نواز کو ببر شیرنی کا خطاب دینا غلط نہ ہوگا،وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازکے ہی ویژن کےمطابق پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی گزشتہ دس ماہ (جنوری تا نومبر) کی کارکردگی رپورٹ نہایت حوصلہ افزا اوراطمینان بخش ہے۔ ماضی میں اکثر عورتوں ، بیٹیوں، ماؤں ، بہنوں اور بہوؤں پر کیا گیا تشدد گھر کی چار دیواری میں دفن ہو جایا کرتا تھا لیکن اب پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے خاموشی کو زبان دیدی ہے ،ہیلپ لائین1737 ایسی حقیقت ہے جو فون کال اٹھانا اور مدد فراہم کرنا ہر متاثرہ بیٹی کی زندگی اور موت، امید اور مایوسی کے درمیان فرق بن رہی ہے،۔
ہیلپ لائین پر گزشتہ دس ماہ میں 8300 سے زائد کالیں موصول ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام اس پر اعتماد کررہے ہیں، نفسیاتی، سماجی، قانونی، معاشی اور صنفی بنیاد پر تشدد جیسے سنگین مسائل میں مدد کے حصول کیلئے 5793 کالیں موصول ہوئیں، 64 کالوں پر متاثرین کوفوری ریسکیو کیا گیا، 5321 متاثرین کو شیلٹر ہومز منتقل کیا گیا، 1096 کیس داد رسی کیلئے پولیس ڈیپارٹمنٹ کو بھیجے گئے، 5845 متاثرہ افراد کو نفسیاتی کاؤنسلنگ کیلئے بھیجا گیا، 2253 کیسوں کو قانونی ماہرین کے سپرد کیا گیا، ملتان کے ویمن اگینسٹ وائلنس سینٹرکو 223 کیس بھیجے گئے، پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ویمن پروٹیکشن آفیسرز کو 1109 کیس ریفر کئے گئے، 447 کیس دیگر ہیلپ لائنز کو منتقل کئے گئے، پنجاب ویمن پروٹیکشن کی ہیلپ لائن ثابت کرتی ہے کہ تشدد کے خلاف آواز صنف کی محتاج نہیں ہوتی، اس ہیلپ لائین پر صرف فون نہیں سنے گئے بلکہ حساس اور مدد گارا سٹاف نے متاثرین کا نہ صرف اعتماد بحال کیا بلکہ انھیں تحفظ کا راستہ دکھایا، ہمارا عزم ہے کہ ظلم کیخلاف 1737 پر ایک کال ہی ظالم کو اس کے انجام تک اسی طرح پہنچاتی رہےگی ، ان شا ء اللّٰہ ۔