• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پا گیا

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

بھارت اور نیوزی لینڈ نے آزاد تجارتی معاہدہ (فری ٹریڈ ایگریمنٹ) طے کر لیا ہے جس کا مقصد عالمی تجارت میں غیر یقینی صورتحال کے دوران معاشی تعلقات کو مضبوط بنانا اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔ 

خبر ایجنسی کے مطابق معاہدے پر باضابطہ دستخط آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں قانونی جانچ پڑتال کے بعد متوقع ہیں۔

بھارتی ذرائع نے غیر ملکی خبر ایجنسی کو بتایا ہے کہ یہ معاہدہ نو ماہ کی بات چیت کے بعد مکمل ہوا ہے جس کے تحت ٹیرف میں کمی، ضابطہ جاتی رکاوٹوں میں نرمی، اشیاء اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دی جائے گی۔

معاہدے کے تحت بھارت کو اپنی تمام اشیاء کی نیوزی لینڈ کو زیرو ڈیوٹی برآمدات کی سہولت ملے گی جبکہ نیوزی لینڈ کو بھارت کے تقریباً 70 فیصد ٹیرف پر رعایت دی جائے گی جو مرحلہ وار انداز میں اس کی 95 فیصد برآمدات کا احاطہ کرے گی۔

بھارت کے جن شعبوں کو اس معاہدے سے بڑا فائدہ ہوگا ان میں ٹیکسٹائل، ملبوسات، انجینئرنگ مصنوعات، لیدر، جوتے اور سمندری مصنوعات شامل ہیں۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کو باغبانی، لکڑی کی برآمدات، بھیڑوں کی اون اور دیگر شعبوں میں فوائد حاصل ہوں گے۔

بھارتی وزارتِ تجارت کے مطابق نیوزی لینڈ نے معاہدے کے تحت 15 سال کے دوران بھارت میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی تجارتی منڈی اس وقت غیر متوقع ٹیرف اور جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔

بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان یہ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت امریکی درآمدی ٹیرف میں اضافے کے باعث اپنی برآمدات کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش میں تیزی لا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید