30 دسمبر 2025ء کے دن جب یہ کالم شائع ہو گا، پاکستان ایک نیا سال شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہو گا، اور دنیا بھر میں ہماری نگاہیں مختلف چیلنجز اور مواقع پر مرکوز ہوں گی۔ اس وقت عالمی منظرنامہ تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور پاکستان کو ان تبدیلیوں میں اپنی جگہ کو محفوظ کرنے کیلئے ایک پُرعزم اور حکمت سے بھرپور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ہم 2026 ءمیں وہ پاکستان دیکھ رہے ہیں جو اپنے داخلی مسائل کو حل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے، جبکہ عالمی سطح پر اپنی اہمیت کو مستحکم کرنے کیلئےبھی جدوجہد کر رہا ہے۔ پاکستان کیلئے سب سے بڑا چیلنج داخلی سطح پر اقتصادی ترقی اور سماجی استحکام کی جانب قدم بڑھانا ہے۔ گزشتہ برسوں میں اقتصادی مشکلات، عالمی معاشی بحران اور داخلی سیاست کی غیر متوازن صورتحال نے پاکستان کے لیے ترقی کے عمل کو سست کر دیا تھا۔ تاہم جانے والے سال 2025 میں ہم نے جس طرح کے اقدامات دیکھے ہیں، ان سے یہ توقع کی جا رہی ہے کہ پاکستان میں معیشت کی نمو کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔ پاکستان کے لیے ایک اور بڑا چیلنج معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ سیاسی استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ ایک مضبوط سیاسی نظام کے بغیر کوئی بھی ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔ 2025 میں پاکستان نے اپنی سیاسی افق پر کئی نیا رخ اختیار کیا ہے۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان زیادہ مفاہمت اور ہم آہنگی نے ملک میں جمہوری عمل کو مزید مستحکم کیا ہے۔ لیکن یہ کہنا بھی ضروری ہے کہ پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں اب بھی کئی چیلنجز موجود ہیں، خاص طور پر ان حلقوں میں جو سیاست میں در آنے والے ناپسندیدہ عناصر کو کمزور کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ دوسری جانب، پاکستان کے لیے عالمی سطح پر ایک اور اہم موقع اس کے جغرافیائی محل وقوع کے سبب ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں جو بڑے اقتصادی اور تجارتی تعلقات استوار ہو رہے ہیں، ان میں پاکستان کی جغرافیائی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ چین کے ساتھ سی پیک منصوبے کے تحت معاشی تعلقات کی مضبوطی، اور بھارت سے تعلقات میں بہتری کی کوششیں، پاکستان کیلئے ایک بڑی کامیابی ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر، پاکستان اور چین کی بڑھتی ہوئی شراکت داری نہ صرف اقتصادی ترقی کی طرف اشارہ کر رہی ہے، بلکہ دونوں ممالک کے مابین ایک مضبوط اسٹرٹیجک اتحاد بھی بنتا جا رہا ہے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کیلئے مختلف سفارتی اقدامات کیے ہیں۔ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر پاکستان نے ہمیشہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی انصاف کی بات کی ہے، اور اس نے عالمی فورمز پر اپنی حیثیت کو مضبوط کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ اسکے علاوہ، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف عالمی جنگ میں اپنے کردار کو اہمیت دی ہے اور دنیا کو یہ دکھایا ہے کہ پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے شکار ملک کی حیثیت سے دکھائی دیتا ہے بلکہ اس نے اپنے یہاں امن قائم کرنے کی خاطر دنیا بھر میں اپنی ذمہ داریوں کو بخوبی نبھایا ہے۔ نئے سال2026میں عالمی سطح پر جو سب سے بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں گی، وہ ماحولیات اور موسمی تبدیلیوں کے حوالے سے ہوں گی۔ پاکستان، جو کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، نے اس مسئلے کو اپنے قومی مفاد میں پہلی ترجیح بنا لیا ہے۔ گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کے ساحلی علاقوں تک، پاکستان کے مختلف حصے اب موسمی تبدیلیوں کے اثرات سے لڑنے کے لیے نئی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ یہ عمل پاکستان کی عالمی برادری میں قیادت کی جانب ایک اہم قدم ہو گا، جس سے نہ صرف ملک کی داخلی صورتحال میں بہتری آئے گی، بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کو ایک مضبوط ماحول دوست ملک کے طور پر پہچانا جائے گا۔ایک اور اہم پہلو جو 2026 میں پاکستان کے لئے اہمیت کا حامل ہو گا، وہ اس کی نوجوان نسل کی ترقی اور تعلیم ہے۔ پاکستان کی نوجوان آبادی کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لئے حکومت کو مزید مختلف پروگرامز متعارف کرانےہوں گے۔ نوجوانوں کے لیے اچھی تعلیم، ہنر مندی، اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا پاکستان کے اقتصادی مستقبل کا اہم حصہ بن چکا ہے۔ ایک کامیاب اور خودمختار پاکستان کا خواب اسی وقت حقیقت بن سکتا ہے جب ہم اپنی نوجوان نسل کو عالمی سطح پر مسابقتی بنا کر ان کے لیے بہتر مواقع فراہم کریں۔پاکستان کے لئے 2026میں ایک اور اہم موقع عالمی سطح پر اپنی ثقافت اور تاریخ کو اجاگر کرنے کا ہو گا۔ دنیا میں جہاں ایک طرف عالمی گلوبلائزیشن کا اثر بڑھ رہا ہے، وہیں دوسری طرف مختلف ممالک اپنی ثقافت اور تاریخ کو نئے انداز میں متعارف کروا کر عالمی سطح پر اپنی پہچان بنا رہے ہیں۔ پاکستان کے پاس ایک شاندار ثقافتی ورثہ، تاریخ اور جغرافیائی خوبصورتی ہے، جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا جا سکتا ہے۔ پاکستان کو اپنی ثقافت کو عالمی سطح پر پروموٹ کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ آخری بات، 2026 میں پاکستان کو اپنے اندرونی معاملات اور عالمی تعلقات میں توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہو گی۔ عالمی سطح پر ہمیں ایک مضبوط اقتصادی، سیاسی، اور اسٹرٹیجک کردار ادا کرنے کیلئے مسلسل محنت کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ہمیں اپنے عوام کی فلاح و بہبود، امن و امان، اور انصاف کی فراہمی کو بھی ترجیح دینا ہو گا تاکہ ہم ایک ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان کی طرف بڑھ سکیں۔ پاکستان کیلئے 2026ء ایک تبدیلی کا سال ثابت ہو گا، جہاں ہم اپنے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہونگے ۔ ہمیں یہ یقین رکھنا ہو گا کہ ہم اگر عالمی سطح پر اپنے قدم مستحکم کریں گے تو داخلی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے بھی ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوں گے۔