• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

28برس گذرنے کے باوجودہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کا سیکورٹی پلان نہ بن سکا

راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے)28برس سے قائم لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کا آج تک کوئی سیکورٹی پلان تیار نہیں گیا گیا یا کم از کم اس وقت پولیس،سپیشل برانچ اور موجودہ ہائی کورٹ انتظامیہ کے پاس کوئی چیز بلیک اینڈ وائیٹ میں موجود نہیں ہے۔جس کا جسٹس عبادالرحمن لودھی نے نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عدالت عالیہ کا سیکورٹی پلان تیار کیا جائے جس میں ایک ایک سیکورٹی پہلو اور اس کے حل کی نشاندہی ہونی چاہیے۔جبکہ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کا سیکورٹی آڈٹ کرنے کے ساتھ ساتھ قریبی رہائشی آبادیوں میں سرچ آپریشن کیا جائے گا۔عدالت عالیہ میں آنے والے سائلین کے علاوہ وکلاء،بار ملازمین،وکلاء کے کلرکوں اور کینٹین سٹاف کے ساتھ ساتھ کورٹ سٹاف کی بھی سکریننگ ہوگی۔بار ملازمین اور دیگر کو سپیشل آئی کارڈ دئیے جائیں گے۔اس بات کا فیصلہ بدھ کو سینئر جج لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ جسٹس عبادالرحمن لودھی کی زیر صدارت اعلی سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔جبکہ سانحہ کوئٹہ کے سوگ میں جسٹس عبادالرحمن لودھی نے ہائی کورٹ بلڈنگ پر چراغاں کرنے کی تجویز بھی مسترد کردی ۔سیکورٹی اجلاس میں ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل،ایس ای بلڈنگ ملک لیاقت،سی پی او اسرار عباسی،سیکرٹری بار محمد فیصل بٹ،صدر ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی شوکت رئوف صدیقی،ایڈیشنل رجسٹرار ہائی کورٹ محمد اکرم،سیکورٹی انچارج ہائی کورٹ احمد یار،واپڈا،سپیشل برانچ اور دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں جسٹس عبادالرحمن لودھی نے ہائی کورٹ عمارت کی بیرونی دیوار کو آٹھ فٹ اور اس پر دو فٹ کی فینس کے علاوہ اردگرد کی رہائشی عمارتوں کی سرچنگ کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی کیمروں،سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد بڑھانے کے علاوہ سپیشل برانچ کی رپورٹ میں وضع کئے گئے نکات پر عملدرآمد کی ہدایت کی ۔جس پر سی پی او راولپنڈی اسرار عباسی نے ہائی کورٹ کی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے ہر قسم کے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔پولیس اور سپیشل برانچ نے ڈسٹرکٹ کورٹس میں داخلے اور نکلنے کیلئے غیر ضروری راستوں کو بند کرنے کی تجویز دی جس پر ان کو سیکورٹی پلان کے تحت غیر ضروری راستے بند کرنے کی اجازت دی گئی۔اجلاس میں محکمہ واپڈا کو خبردار کیا گیا کہ عدالتی اوقات کار میں بجلی کی بندش کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر یہ روش برقرار رہی تو واپڈا والوں کے خلاف عدالتی ایکشن لیا جائے گا۔
تازہ ترین