• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محمود اچکزئی قوم کو گمراہ کرنے سے باز رہیں‘ عبد القیوم فائونڈیشن

پشاور(سٹی رپورٹر) عبد القیوم خان فائونڈیشن نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اے این پی کے لیڈرز سانحہ بابڑہ چارسدہ کے واقعے کی ذمہ داری قبول کر کے عوام سے معافی مانگیں ‘ محمود خان اچکزئی ماضی کی طرح قوم کو گمراہ کرنے سے گریز کرکے پاکستان کے آئین کو پڑھیں ورنہ ریاست کا حرکت میں آنا ایک یقینی امر ہے ۔ عبد القیوم خان فائونڈیشن کے چیئرمین معظم بٹ ایڈوکیٹ نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شہریوں کا حق ہے کہ انہیں حقیقت سے آگاہ کیا جائے تاکہ یوم بابڑہ کے حوالے سے ان کی غلط فہمی کو دور کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ 3 جون 1947ء کو جب کانگریس ‘ گاندھی جی اور جواہر لعل نہرو نے غفار خان مرحوم کی مخالفت کو رد کر کے تقسیم ہند کا فیصلہ قبول کر لیا تو پھر انہوں نے 21 جون 1947 ء کو قرار داد بنوں پاس کروا کر پختونستان بنانے کا مطالبہ کیا اور اس مقصد کیلئے انہوں نے 23 فروری 1948 ء کو پاکستان سے وفاداری کا حلف اٹھانے کے بعد 1948 ء میں انہوں نے جی ایم سید اور صمد خان اچکزئی وغیرہ سے مل کر عوامی پارٹی کی بنیاد ڈال کر پاکستان کی پہلی سالگرہ سے 12 اگست 1948 ء کو ریاست کیخلاف سول نا فرمانی کی تحریک شروع کرنے کا منصوبہ بنایا اس ضمن میں انہوں نے آٹھ مئی 1948 ء کو کراچی میں اجلاس بلایا جس کے بعد انہیں پندرہ جون کو کوہاٹ سے گرفتار کر لیا گیا انہوں نے کہا کہ اس دوران آٹھ مئی کو ریاست کیخلاف کسی بھی تحریک کو روکنے کیلئے 7 اگست 1948 ء کو چارسدہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی مگر اس کے باوجود منصوبہ کے مطابق 12 اگست کو غفار خان کے مخلص کارکنوں نے حکومت کو چیلنج کر کے دفعہ 144 کو توڑ دیا  ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہریوں نے اپنے لیڈرون پر اندھا اعتماد کیا ہے اور عوام کو حقیقت سے بے خبر رکھا ہے محمود خان اچکزئی نے اسی ماضی کو دہرا کر قوم کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے ان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ پاکستانی شہری کی حیثیت سے دستور پاکستان کی حفاظت کریں اگر وہ پاکستان کے آئینی تقاضوں کو نظر انداز کرینگے تو پھر ریاست کا حرکت میں آنا ایک یقینی امر ہے ۔ 
تازہ ترین