• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رحیم یار خان،بہاولپور سے 2طالبعلم لاپتہ،عبدالحکیم میں کمسن کی لاش برآمد

ملتان(نمائندگان)رحیم یار خان،بہاولپور سے 2طالبعلم لاپتہ ہو گئے، عبدالحکیم میں کمسن کی لاش برآمدہوئی،علی پور میں ردا،نوتک مہمید کی عظمہ،کہروڑ پکا میں نیئر جاوید کے اغوا کی کوشش کی گئی،شہریوں نے  ایک ملزم کو زندہ جلانے کی کوشش کی،نور پور نورنگا میں موٹر سائیکل سوار کو شہریوں نے اغوا کار سمجھ کر  تشدد کا نشانہ بنایا،تفصیلات کے مطابق رحیم یارخان کے علاقے  مستان شاہ  کے رہائشی کامران حسین نے پولیس کو درخواست میںبتایا کہ  اس کا 14سالہ بھائی رضوان احمد حسب معمول گھر سے مدرسہ گیا  لیکن واپس نہ پہنچا ،مدرسہ جاکر معلوم ہوا کہ وہ مدرسے بھی نہیں گیا، بھائی کے  اغوا کا شبہہے۔ پولیس نے تلاش شروع کردی۔دریں اثناء شمس آباد کے رہائشی مجاہد انور نے پولیس کو اپنی شکایت میں بیان کیا کہ اس کی سات سالہ بیٹی سویرا بی بی گھر کے باہر کھیل رہی تھی کہ اسی دوران دو ملزمان نویداقبال وغیرہ نے اغوا کرنے کی کوشش کی۔ بچی کے واویلہ پر  ملزمان فرار ہوگئے۔ پولیس نےمقدمہ درج کرلیا۔ ادھر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ذیشان اصغر نے کہا ہے کہ ضلع رحیم یار خان میں بچوں کے اغوا کی افواہیں زور پکڑ گئی ہیں جس میں عوام اغوا کے الزام میں بے گناہ افراد کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں جو کہ سرا سر قانون شکنی ہے جبکہ تحقیقات کے بعد وہی مشتبہ ملزمان بے قصور اور مقامی افراد نکلتے ہیں،عوام سے اپیل ہے کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے  بجائےپولیس کو  اطلاع کریں ۔ بہاولپور کے عباسیہ ٹاؤن نزداللہ آبادکالونی کی رہائشی 14 سالہ سدرہ اپنی بہن 18سالہ طاہرہ کے ہمراہ مدرسہ پڑھنے جارہی تھی کہ عباسیہ ٹاؤن چوک کے قریب ایک کالے رنگ کی کار میں سوارچارنامعلوم افراد سدرہ کوزبردستی گاڑی میں ڈال کرفرارہوگئے جبکہ اس کی بہن طاہرہ کوچھوڑ گئے۔بچی کے نانا مولوی کریم بخش نے تھانہ صدر میں رپورٹ درج کرادی۔پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ مشکوک ہے۔ علاوہ ازیں  نورپورنورنگامیں شہریوں نے ایک موٹرسائیکل سوارکو اغوا کارہونے کے شبہ میں بدترین تشددکانشانہ بنایا پولیس تھانہ مسافرخانہ نے موقع پر پہنچ کر اسے شہریوں کے چنگل سے آزاد کرایا ،شہریوں نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نورپورچکرگورنمنٹ ہائی سکول کے سامنے ڈیڑھ گھنٹہ تک روڈ بلاک کردی پولیس نے زخمی شہری کو بہاول وکٹوریہ ہسپتال داخل کرادیا۔عبدالحکیم کے نواحی  موضع مانک ہراج کے سات سالہ دلاور کو نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا تھا،گزشتہ روز اسکی لاش راوی کے کنارے سے مل گئی اس ایک آنکھ نکلی ہوئی تھی جبکہ جسم پر تشددکے نشانات بھی ہیں ،بچے کے ورثاء نے تلمبہ کے چوک میں احتجاج  کیا،بچے کے دادا اور چچانے بتایا کہ پولیس اغوا ہونے والے بچے  کا اتفاقیہ ڈوب کر ہلاک ہونے کا  مقدمہ درج کرنا چاہتی  ہے، پولیس کے مطابق  بچہ نہر میں اتفاقیہ ڈوب کر ہلاک ہو ا جس کی لاش دریا ئے راوی سے ملی، تاہم اصل صورتحال پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد واضح ہو گی ۔علی پور کی بستی غریب شاہ میں سات سالہ ردا اپنی والدہ خورشید کے پاس کھیتوں میں جا رہی تھی کہ راستہ میں شکیل ولد خدا  بخش نے اسے اغوا کی کوشش کی۔ واویلا پر لوگوں نے ملزم کو پکڑ لیا اور چھترول کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔دیں اثناء  بستی ملک آرائیں میں7سالہ محمد رمضان کو اغوا کی کوشش میں ناکامی پر زخمی کرنیوالے نامعلوم ملزم  کیخلاف تھانہ سیت پور نے مقدمہ درج کر لیا۔کہروڑپکا کے علاقے بہاول گڑھ کا چھٹی کلاس کا طالب علم 15سالہ نیئر جاویدگھر واپس آرہاتھا کہ راستے میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار وں نے اغوا کرنے کی کوشش کی، شور پرنامعلوم افراد فرار ہوگئے، اسی کشمکش میں لڑکا معمولی زخمی بھی ہوا،لڑکے کے رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے احتجاجاً ٹائر جلا کر روڈ بلاک کردیا،پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے روڈ کو ٹریفک کے لیے کھلوا دیا اور  لڑکے کو طبی امداد کے لیے تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کہروڑ پکا منتقل کردیا۔نوتک مہمید کے رہائشی عبدالغفور کی ساڑھے چار سالہ بھتیجی عظمہ بی بی گھر کے باہر کھیل رہی تھی کہ ایک اغوا کا ر عرفان اللہ عرف معسود قوم موسیٰ خیل سکنہ لکی مروت نے اُسے اغوا کرنے کی کوشش کی ۔بچی کے شور مچانے پر لوگوں نے اغوا کا ر کو پکڑ لیا،جسے مشتعل عوام نے زندہ جلانے کی کو شش کی ، پولیس نے  موقع پر پہنچ کر مبینہ ملزم کو تحویل میں لے لیا۔جس کے بعد مشتعل عوم نے ٹا ئر جلا کر انڈس ہا ئی وے بلا ک کر دی اور ملزم کو حوالے کر نے کا مطا لبہ کیا ۔ڈی ایس پی رانا جان محمد و انسپکٹر ارشد رند نے مظا ہرین سے مذاکرات کرتے ہو ئے ملزم کیخلاف سخت کا رو ائی کر نے کی یقین دہا نی کرا ئی جس پر مظا ہرین منتشر ہو گئے اور انڈس ہا ئی وے کھو ل دیا ۔تھا نہ کو ٹ چھٹہ میںمقدمہ درج کر لیا گیا ۔اسی سلسلہ میں 3خواتین کو بھی گرفتار کیا گیا جنہیں تفتیش کے بعد رہا کر دیا گیا۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق عرفان اللہ عرف مسعود الرحمن کو مشکوک ہو نے کی وجہ سے لو گو ں نے پکڑا او ر شدید تشدد کیا گیا جس کے بعد پو لیس کی جا نب سے مظا ہرین کیخلاف جلا ؤ گھیراؤ کا مقدمہ درج ہو نے کی اطلا عات پر بستی لا شا ری کے رہا ئشی عبدالغفور کوفرضی مُدعی بنا کر پیش کیا گیا ہےموقع پر مو جود عینی شا ہدین کا کہنا ہے کہ وقو عہ کے وقت عرفان اللہ عرف مسعود لرحمن نو تک اڈا پر مو جود ایک ہو ٹل پر چا ئے پی رہا تھا۔عینی شاہدین نے بتا یا کہ ہوٹل پر بیٹھنے کا تنازع ہوا تھا، لانگ برادری کے نوجوانون نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا ،اس دوران نوجوانون نے شور مچا دیا کہ بچوں کو اغوا کرنے والا شخص ہے،ہم نےاس شخص کو کسی بھی بچے کواغوا کرتے نہیں دیکھا،مذکورہ شخص علاقہ غیر کا رہائشی ہے اورجشن آزادی کی تقریب کے سلسلہ میں یہاں آیا تھا۔شادن لُنڈ اور گر دو نوا ح کے علا قو ں میں بچو ں کے اغوا  سے متعلق افوا ہیںعرو ج پر  ہیں،  والد ین اپنے بچو ں کو سکو ل بھیجنے سے گریزا ں ہیں اور انہیں اکیلا با ہر نہیں نکلنے دیتے اور ان میں خو ف و ہرا س پا یا جا تا ہے  ہیڈ تو نسہ بیرا ج پر شادن لُنڈ بستی رانجھا  کے  رہا ئشی شخص کو لو گو ں نے اغوا کا ر سمجھ کر تشد د کا نشانہ بنایا،مذ کو رہ شخص ذہنی معذور ہے ۔
تازہ ترین