سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن شہباز سینئر بلیو آسٹرو ٹرف پر موٹر سائیکل چلائے جانے کے واقعے سے لاعلم نکلے، وہ لاعلمی میں واقعے کا اثر کم کرنے کی کوشش کرتے نظر آئے،ایسا لگتا ہے جیسے انہیں ساڑھے 5کروڑ روپے لاگت کی آسٹرو ٹرف کی فکر ہی نہ ہو۔
شہباز سینئر کا کہنا تھا کہ آسٹرو ٹرف پاکستان ہاکی کا اثاثہ ہے، موٹر سائیکل پنک حصے پر چلائی گئی، موٹر سائیکل چلنے سے آسٹرو ٹرف کو نقصان نہیں پہنچا ہوگا۔
جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پنک حصہ پلیئنگ ایریا (کھیل کی جگہ) نہیں، لیکن وہ بھی آسٹرو ٹرف کا حصہ ہی ہے، آسٹرو ٹرف اتنی خاص ہوتی ہے کہ کھلاڑی اس پر جوتے بھی صاف کرکے جاتے ہیں۔
سابق اولمپیئن وسیم فیروز نے کہا ہے کہ شو ہاکی گراؤنڈ سے باہر کرانا چاہئے تھا،6کروڑ کی آسٹروٹرف موٹر سائیکل چلانے کے لیے نہیں لگائی گئی تھی۔