• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑا سیلابی ریلا گدو سے سکھر بیراج میں داخل، درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال

سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر بیراج سے رواں سال کا سب سے بڑا سیلابی ریلاگذر رہا ہے، بالائی علاقوں سے آنے والا سیلابی ریلا گزشتہ رات گدو بیراج سے سکھر بیراج میں داخل ہوا جس کے بعد یہ ریلا کوٹری بیراج کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، رواں سال اب تک تین سیلابی ریلے گدو ، سکھر اور کوٹری بیراج سے گذرچکے ہیں یہ چوتھا سیلابی ریلا ہے ، سیلابی ریلے کے سندھ میں داخل ہونے کے وقت ماہرین آبپاشی کا کہنا تھاکہ اس بڑے سیلابی ریلے کے گدو اور سکھر بیراج میں داخل ہونے کے بعد یہاں پہلی مرتبہ درمیانی درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہوگی ، دو روز قبل گدو بیراج میں جب یہ سیلابی ریلا داخل ہوا تو  پانی کی سطح تین لاکھ 20ہزار تھی جبکہ سکھر بیراج میں یہ ریلا داخل ہوا تو پانی کی سطح دو لاکھ 80ہزار سے زائد تھی ، انچارج کنٹرول روم عبدالعزیز سومرو کے مطابق گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اس وقت نچلے درجے کی سیلابی صورتحال موجود ہے ، بالائی علاقوں سے آنے والے پہلے بڑے سیلابی ریلے کی آمد کے موقع پر یہ خیال کیا جارہا تھا کہ گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر پہلی مرتبہ نچلے درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہوجائے گی تاہم دونوں بیراجوں پر درمیانی درجے کی سیلابی صورتحال کے قریب ترین پانی کی سطح موجود رہی۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ 24گھنٹوں میں گدو اور سکھربیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔ اس وقت گدو بیراج پر پانی کی آمد 2لاکھ 85ہزار800کیوسک اور اخراج 2لاکھ 69ہزار 700 کیوسک ہے، جبکہ سکھر بیراج پر پانی کی آمد 2لاکھ 81ہزار500کیوسک اور اخراج 2لاکھ 25ہزار 200 کیوسک ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی آمد ایک لاکھ دو ہزاراوراخراج 86ہزارایک سو کیوسک ہے۔انہوں نے بتایا کہ رواں سال کا سب سے بڑا اور چوتھا سیلابی ریلا متوقع طور پر آخری سیلابی ریلا ہوگا کیونکہ محکمہ موسمیات نے یہ پیشنگوئی کی ہے کہ اگست میں بالائی علاقوں میں بارشیں نہیں ہوں گی اور بارشیں نہ ہونے کے باعث دریاؤں میں سیلابی صورتحال بھی پیدا نہیں ہوگی۔
تازہ ترین