لاہور،قصور،عیسیٰ خیل (کرائم رپورٹر، نمائندگان جنگ) لاہور کے علاقہ سبزہ زار سے لا پتہ ہونے والی چاروں لڑکیاں راولپنڈی سے مل گئیں۔قصور سے اغوا بچے کو لاہور میں قتل کیا گیا اور عیسیٰ خیل میں نویں کا طالب علم لاپتہ ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ سبزہ زار سے لاپتہ ہونے والی 4 لڑکیوں کی گمشدگی کے معاملے کا ڈراپ سین ہو گیا ۔اتوار کے روز ارم ، فائزہ ، اقراء اور عاصمہ ماموں کے گھر قرآن خوانی کیلئے گئیں لیکن گھر واپس نہ لوٹیں۔ مقدمہ درج نہ کرنے کی وجہ سے اہل خانہ نے احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی جس کے بعد رات گئے تھانہ سبزہ زار میں مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ پولیس کو گزشتہ روز صبح سویرے چاروں لڑکیوں کی راولپنڈی میں موجودگی کی اطلاع مل گئی ۔ پولیس کے مطابق لڑکیاں راولپنڈی میں ریلوے پولیس کی تحویل میں ہیں۔ لڑکیوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ سب کزن ہیں اور ایڈونچر کے لئے گھر سے نکلی ہیں، تمام لڑکیوں کی عمریں 18 سے 24 سال کے درمیان ہے۔قصور میں دو روز قبل پل نہر گدوکی سے چھ سالہ نا معلوم بچے کی لاش ملی تھی، جسے چھ روز قبل 17اگست کو لاہور سے اغوا کیا گیا تھا، بچے کے والد احمد اسد اللہ نے تھانہ شالیمار لاہور میں 17اگست کو نا معلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کروایا تھا، پولیس نے لاش ورثا کے حوالے کر دی۔عیسیٰ خیل میں نویں جماعت کا15سالہ طالب علم لاپتہ ہو گیا ہے بتایا جاتا ہے کہ بلال خان نے اسی سال جماعت نہم کا امتحان دیا ہے جس میں وہ فیل ہو گیا ہے۔ والد کے خوف اور شرمندگی کی وجہ سے وہ گھر سے بھاگ گیا ہے ۔