• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشکل وقت آیا تو داڑھی اور پگڑی والے ہی کام آئینگے، مولانا فضل الرحمان

سکھر(بیورو رپورٹ)جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دنیاپاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے، یہ وطن ہمارا ہے اور یہ مٹی ہماری ہے، مٹی سے وفاداری کرنا ہمارا فرض ہے، پاکستان زندہ باد ہے اور زندہ باد رہے گا۔جے یو آئی نے پہلے بھی کہا تھا اور آج بھی حکومت اور اداروں سے کہتے ہیں کہ خدا نہ کرے اگر کبھی پاکستان پر مشکل وقت آیا یہ ڈالر لینے والی این جی اوز نظر نہیں آئیں گی بلکہ پگڑی اور داڑھی والے ہی کام آئیں گے۔ایم کیو ایم کو ضیاء الحق نے بنایا اور جنرل (ر) پرویز مشرف نے اس کی آبیاری کی آج وہ دیکھ لیں کہ انہوں نے جن کی پشت پناہی کی کیا وہ آج پاکستان سے نہیں لڑرہے۔ سندھ حکومت ہم سے بیٹھ کر مشاورت کرے اور مشاورت سے جو فیصلہ سامنے آئے اس پر عملدرآمد کیا جائے بصورت دیگر مدارس کے خلاف کسی قانون کو برداشت نہیں کریں گے۔ وہ مدرسہ جامعہ حمادیہ منزل گاہ سکھر میں سکھر، لاڑکانہ ڈویژن کے ذمہ داران کے ورکرز کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔علاوہ ازیں مولانا فضل الر حمٰن نے کہا ہے کہ کل کراچی میں ہونے والا واقعہ قابل مذمت ہے۔اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔ وہ منگل کی صبح لاڑکانہ میں جمیعت کے مقتول رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومروکے مزار پر فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کو اپنے معاملات کو عدالتوں لے جانا چاہئیں تھے تاکہ ان کی بات سنی جا سکتی۔الطاف حسین کی تقاریر پر پابندی عدالت نے لگائی ہے اس میں میڈیا ہاوسز کا کوئی کردار نہیں۔گذشتہ اکیس سال سے ایم کیو ایم کی جانب سے یہی کچھ کیا جاتا رہا ہے لیکن ان کےخلاف کوئی اقدام نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے خرابیاں بڑھتی رہیں۔انہوں نے کہا کہ کل کے واقعے کے بعد ایم کیو ایم پر پابندی کا مطالبہ قبل از وقت ہے۔ہمیں ان عوامل پر بھی غور کرنا ہوگا کہ یہ واقعات کیوں پیش آ رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے ورکرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے  مزید کہا کہ  ہم کسی وڈیرے، سرمایہ دار کی ملکیت پر قابض ہونا نہیں چاہتے لیکن غریب عوام کو ان وڈیروں ، جاگیرداروں کا غلام بننے نہیں دیں گے۔پنجاب حکومت نے حقوق نسواں بل پاس کیا اور جب ہم نے مخالفت کی تو مولویوں کو بیویوں کے غلام ہونے کے طعنے دیئے جاتے تھے اب ہمیں بیویوں کا مخالف قرار دیا جارہا ہے، ہم گھریلو تشدد کے حامی نہیں ہیں، اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا، جو بھی غیر اسلامی قانون اسمبلی میں لایا جائے گا اس کی بھرپور مخالفت کریں گے، سندھ حکومت مدارس، مولویوں اور طلباء کی رجسٹریشن کا قانون لانا چاہتی ہے، پہلے وہ اپنی رجسٹریشن تو کرالے، پنجاب اسمبلی میں حقوق نسواں بل، کے پی کے اسمبلی میں آنے والا بل اور سندھ اسمبلی میں لائے جانے والے بل کی وجہ یہ بھی ہے کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ صوبائی اسمبلی میں جے یو آئی نہیں ہیں لیکن وہ یاد رکھیں کہ پنجاب میں ہم نہیں تھے ، سندھ میں بھی نہیں ہیں لیکن اسلام ، آئین اور قانون کے خلاف کوئی بھی بل پاس نہیں ہونے دیں گے۔ قبل ازیں جے یو آئی کے قائم مقام سیکریٹری جنرل محمد امجد خان، صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا راشد محمود سومرو، مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، قاری محمد عثمان، محمد اسلم غوری، مولانا سرج احمد شاہ امروٹی، مولانا محمد صالح انڈھڑ، مولانا سعود افضل ہالیجوی ، آغا سید ایوب شاہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔
تازہ ترین