• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم کی زیر صدارت سول و عسکری قیادت کا اجلاس، ایکشن پلان پر عمل مزید تیز کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے مختلف صوبائی اور وفاقی ایجنسیوں کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد پر پیشرفت کے جائزہ کیلئے بدھ کو وزیراعظم کی زیر صدارت پرائم منسٹرہاؤس میںسیاسی وعسکری قیادت کا اجلاس ہوا‘ اجلاس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ نہ تو چوائس اور نہ ہی آپشن بلکہ یہ ہمارے وجود اور بقاءکیلئے ناگزیر ہے‘ سیاسی وعسکری قیادت نے پاکستان مخالف بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے وقار اور سلامتی کا تحفظ ہر سطح پر یقینی بنایا جائیگا ‘ کسی کو کراچی کا امن سبوتاژنہیں کرنے دیاجائیگا‘ وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں انسداد دہشت گردی کوششوں سے متعلق مختلف قوانین کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان قوانین کو زیادہ موثر بنانے کے طریقوں پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں فاٹا اصلاحات سے متعلق چار سفارشات بھی پیش کر دی گئیں‘فاٹا اصلاحات کمیٹی کی طرف سے وزیراعظم کو پیش کردہ رپورٹ پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی کی سفارشات پر قومی اتفاق رائے وضع کرنے کیلئے مزید بحث و مباحثہ کیلئے اس رپورٹ کو عام کیا جائے گا۔ اجلاس میں سیاسی وعسکری قیادت نے پاکستان مخالف بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے وقار اور سلامتی کا تحفظ ہر سطح پر یقینی بنایا جائیگا جبکہ اجلاس میں کراچی سمیت ملک بھر کے عوام کی حفاظت اور وسیع تر مفاد میں تمام ممکنہ اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ قیادت نے دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کے نام بدل کر کام کرنے اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف کارروائی سمیت کالعدم تنظیموں کے مقامی چندے اورغیرملکی فنڈنگ کے تمام ذرائع بند کرنے کیلئے بھرپور کارروائیوں کافیصلہ کیاہے‘ذرائع کے مطابق اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر بھی غور کیاگیا اورطے کیاگیا کہ کراچی میں امن کوششوں کو کسی صورت سبوتاژنہیں ہونے دیا جائے گا اور شرپسند عناصر کے عزائم ناکام بنائے جائیں گے‘اجلاس میں صوبوں سے متعلقہ امور اور نیپ کے بعض نکات پررکاوٹوں کے بارے میں غور کیاگیا‘ صوبائی پولیس کی جدید خطوط پر تربیت اور جدید آلات سے لیس کرنے کی حکمت عملی کو بھی جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق کیاگیا‘اجلاس کو بتایاگیاکہ پولیس کو انسداد دہشت گردی کی جدید تربیت فوج بھی دے سکتی ہے‘اجلاس میں غیرملکی ایجنسیوں کی مداخلت روکنے کیلئے ایف سی کی29نئی ونگز فوری فعال کرنے کے اقدامات پر اتفاق کیاگیا‘اجلاس میں وزیراعظم اور آرمی چیف کو فاٹا اصلاحات کمیٹی کی تیار کردہ رپورٹ پر بریف کیاگیا اور اتفاق کیاگیاکہ فاٹا اصلاحات پیکج پر صوبوں سے مشاورت کی جائیگی ۔ اجلاس میں فاٹا اصلا حا ت کمیٹی نے فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے چار بنیادی سفار شا ت پیش کر دیں۔ رپورٹ کے مطابق عوام کی اکثریت فاٹا کو خیبر پختونخواہ کا حصہ بنانے کی حامی ہے‘پہلی تجویز کے مطابق فاٹا کی موجودہ حیثیت برقرار رکھتے ہوئے عدالتی و انتظامی اصلاحات کی جائیں‘ دوسری تجویز کے مطابق گلگت بلتستان کی طرز پر فاٹا کونسل تشکیل دی جائے‘ تیسری تجویز کے مطابق فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنایا جائے جبکہ چوتھی تجویز کے مطابق فاٹا کو خیبرپختونخواہ میں ضم کر کے ہر ایجنسی کو ضلع بنا دیا جائے۔
تازہ ترین