بلوچستان ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں 16نومبر2014کو ہونے والے ٹیسٹ و انٹرویو کو میرٹ کے مطابق قراردیتے ہوئے متعلقہ محکمے کو ایک ماہ کے اندر تمام 66کالجوں میں کامیاب امیدواروں کے تقرری کو مکمل کرنے کے احکامات جاری کردئیے ۔
یہ حکم چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں بینچ نے آئینی درخواست پر بحث کو نمٹاتے ہوئے اپنا فیصلہ میں دیا ۔
درخواست گذار نے چیف سیکرٹری بلوچستان و دیگر کو فریق بناتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ درخواست گذار نے محکمہ تعلیم میں ملازمت کیلئے درخواست جمع کروائی اور محکمہ ہذا نے تمام تر لوازمات مکمل کرتے ہوئے ٹیسٹ و انٹرویو کا انعقاد کیا جس میں درخواست گذار و دیگر اہل افراد نے ٹیسٹ و انٹرویو دئیے جن کے میرٹ لسٹ میں باقاعدہ نام آویزاں کئے گئے تاہم محکمہ نے حجت روائی سے کام لیتے ہوئے بغیر کسی ٹھوس وجوہات کے مذکورہ ٹیسٹ و انٹرویو کو منسوخ کرتے ہوئے ان کے از سر نو انعقاد کا اعلان کیا جوکہ سراسر نا انصافی اور غیر قانونی روش ہے۔
درخواست گذار اور صوبائی محکمے کا موقف سننے کے بعد معزز عدالت نے درخواست گذار کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے 16نومبر2014کو ہونے والے ٹیسٹ و انٹرویو کو میرٹ کے مطابق قراردیتے ہوئے متعلقہ محکمے کو ایک مہنے کے اندر اندر تمام 66کالجوں ماسوائے تربت او رپنجگور کے کامیاب امیدواروں کے تقرری کے عمل کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے۔
عدالت عالیہ نے مزید حکم صادر کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ صوبے میں تمام نئے کالجز کو فی الفور فعال بناتے ہوئے اساتذہ کی تقرری جلد عمل میں لائی جائے اس کے ساتھ ساتھ نئے قائم شدہ تعلیمی اداروں کو بنیادی ڈھانچے اور اس ضمن میں ضروری فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔