• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متحدہ کا سربراہ میں،قائد کے ٹائٹل پر کوئی جھگڑا نہیں،فاروق ستار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی سیاسی صورتحال سلجھنے کے بجائے مزید الجھتی جارہی ہے ، پیر کو ڈی جی رینجرز بلال اکبر کے انکشافات کے بعد صورتحال مزیدالجھتی نظر آرہی ہے ، ڈی جی رینجرز نے کہا کہ 22اگست کو ٹی وی چینلز پر حملہ ایک منظم منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا ، اس منصوبہ بندی سے کیا فاروق ستار باخبر تھے ،ا س حوالے سے بہت سارے سوالات جنم لے رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کے طورپر لکھا جائے، میں متحدہ کا سربراہ ہوں،قائد کے ٹائٹل پر کوئی جھگڑا نہیں،ہم جو کام کررہے ہیں اس کا بڑا مقصد ہے،38 سال بانی ایم کیو ایم پر اعتماد کیا، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفٰی کمال نے کہا کہ کسی نے آفاق احمد کے سامنے عظیم طارق کے قتل کا خاکہ کھینچا، ثابت کریں میں تھا،ایم کیو ایم میں جس کے اندر بھی قیادت کی صلاحیت تھی وہ مار دیا گیا۔سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ 22اگست کا واقعہ کسی قسم کی منصوبہ بندی کا نتیجہ نہیں ہے ،ہم نے جہاں متحدہ بانی کے نعروں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ ہم نے میڈیا ہاؤسز پر حملے کے واقعے کی بھی مذمت کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ آئین و قانون کے تحت ان شرپسندوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے چاہے ان کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے یا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈی جی رینجرز نے 22اگست کو میڈیا چینلز پر حملوں میں ملوث جن اشخاص کا نام لیا ہے میں ان کو ذاتی طور پر نہیں جانتا ، اگر ان کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے اور جب تک وہ اس الزام سے بری نہیں ہوجاتے ان کو ایم کیو ایم کی رکنیت سے محروم رکھاجائے گا، ایم کیو ایم میں کچھ شرپسند عناصر موجود ہوسکتے ہیں ، اسی وجہ سے ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہتے رہے ہیں کہ ہم سے انٹیلی جنس ثبوت شیئر کرکے صورتحال کو واضح کیا جائے،اگر ہمارے علم میں ان عناصر کے بارے میں معلومات ہوں گی تو ہم تعاون کرنے کو تیار ہیں ، ایم کیو ایم میں شرپسند اور جرائم پیشہ افراد ممکنہ طور پر ہو سکتے ہیں لیکن ان کا ایک مکمل ونگ ایم کیو ایم میں موجود نہیں ہے ، ہمیں بتایا جائے کہ جرائم پیشہ افراد کا اگر لندن یا سائوتھ افریقہ سے کوئی رابطہ ہے تو ہم اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے ، میرا 22اگست کے بعد ایم کیوا یم بانی کے ساتھ کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے، اگر کسی کو کوئی شک ہے تو میں تمام معلومات فراہم کرنے کے لیئے تیار ہوں ، میری بانی ایم کیو ایم سے آخری بات پرویز رشید سے ملاقات کے بعد ہوئی تھی جب میں نے بانی ایم کیو ایم کو پرویز رشید سے ملاقات کے بارے میں تفصیل فراہم کی تھی ، اس کے بعد جب ہم پریس کلب گئے اور وہاں جو صورتحال پیدا ہوئی تو ہم سب سر پکڑ کر بیٹھ گئے ، ہمارا سر شرمندگی سے جھکا ہوا تھا۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم پاکستان کے فریم ورک سے واسع جلیل ،ندیم نصرت اور مصطفٰی عزیز آبادی کو نکال رہے ہیں، اگر ان کے ٹویٹس سے کوئی تنازع پیدا ہوتا ہے تو ایم کیوا یم پاکستان ذمہ دار نہیں ہوگی، اس لئےان کے ٹویٹس کو ان کی ذاتی آراء سے تعبیر سمجھا جائے، ہم نے اپنے حالیہ فیصلے اپنی خودمختاری سے کئے ہیں ، ہم اس وقت آزاد اور خودمختار ہیں ، مجھے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کے طور پر لکھا جائے کیونکہ قائد کے ٹائٹل پر کوئی جھگڑا نہیں ہے اور نہ کسی کا کوئی مقصد ہے کہ ایم کیو ایم کا قائد بنا جائے، ہمارا مقصد یہ ہے کہ ایک جمہوری طریقے سے اور ایک مشاورتی عمل سے جو ایم کیو ایم کی بنیادی پالیسی ہے ، جس پالیسی کے تحت ہم کو مینڈیٹ ملتا ہے ، اس پالیسی پر قائم رہیں ، میری خواہش ہے کہ ایم کیو ایم تقسیم نہ ہو ، اگر لندن کا چیپٹر ہماری پالیسی سے مطابقت رکھے گا تو اس چیپٹر کو تسلیم کیا جائے گا ورنہ نہیں ، میری جان کو کسی قسم کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے ، میں اپنے گھر پر ہی سوتا ہوں ۔ مصطفی کمال حواس باختہ ہیں ، وہ ایم کیو ایم میں رہ کر اپنی ڈیڑھ اینٹ کی مسجد نہیں بنا سکتے تھے ، ہم نے بانی متحدہ کے ساتھ ایک اعتماد کے رشتے میں کام کیا ہے ِ اب ہم جو کام کررہے ہیں اس کا ایک بڑا مقصد ہے ، ہماری 38سال کی محنت ہے ، لوگوں کو مایوسی سے نکالنا ہے ، اگر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمارے فیصلوں میں دخل نہیں دینا ہے تو ہمارے بھی اعتماد کی یہ وجہ ہے کہ ہم نے بھی ان پر 38سال اعتماد کیا ہے۔ چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفٰی کمال نے کہا کہ فاروق ستار ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ہوگئے ہیں تو لندن سیکرٹریٹ کیوں کھلا ہوا ہے، الطاف حسین اور کنوینر ندیم نصرت لندن میں کیا کررہے ہیں، کیا وہ لندن میں نئی پارٹی بنارہے ہیں، فاروق ستار لندن رابطہ کمیٹی اور پارٹی کے کنوینر سے مکمل اظہار لاتعلقی کریں، واٹس اپ گروپ سے کچھ لوگوں کو نکال دینا مذاق سے زیادہ نہیں ہے، یہ ناممکن ہے فاروق ستار الطاف حسین سے اظہار لاتعلقی کریں اور وہ خاموش بیٹھے رہیں۔ مصطفٰی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم میں جس کے اندر بھی قیادت کی صلاحیت تھی وہ مار دیا گیا، عظیم احمد طارق اور عمران فاروق کو الطاف حسین نے مروادیا،کسی بیہودہ آدمی نے آفاق احمد کے سامنے عظیم طارق کے قاتل کا خاکہ کھینچا ہوگا، آفاق احمد کو چیلنج کرتا ہوں الزامات کا عشر عشیر ثابت کردیں، صرف یہی ثابت کردیں کہ میں عظیم احمد طارق کے گھر کے دس کلومیٹر کے احاطے میں بھی تھا یا کبھی ان کے ساتھ رہا بھی ہوں، اگر آفاق احمد نے یہ ثابت کردیا تو اسی وقت گولی کھانے کیلئے تیار ہوں، عظیم احمد طارق کے گھر کے اندر سے دروازہ کھولنے والا ان کا کوئی قریبی آدمی ہی ہوسکتا ہے۔ مصطفٰی کمال کا کہنا تھا کہ عظیم احمد طارق اور عمران فاروق کے قاتلوں کے اعترافی بیانات موجود ہیں، قاتلوں کا تعلق انڈیا کے سیٹ اپ سے ہے، عظیم احمد طارق اور عمران فاروق کے قاتلوں کی بات آتی ہے تو الطاف حسین ڈر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار جھوٹ کہتے ہیں کہ انہیں کچھ پتا نہیں ہے، فاروق ستار مہاجر کمیونٹی کے ساتھ ظلم کررہے ہیں، فاروق ستار آج بھی ایم کیو ایم والی گولیاں دے رہے ہیں، فاروق ستار ملے ہوئے بھی ہیں اور ڈرے ہوئے بھی ہیں، فاروق ستار اگر الطاف حسین کی مرضی کے بغیر یہ سب کرتے تو وہ چار سیکنڈ بھی خاموش نہیں رہتے، الطاف حسین کے بعد فاروق ستار کا نام آنا ان کی موت کا پروانہ جاری ہونے کیلئے کافی ہے، عظیم احمد طارق کیلئے بھی الطاف حسین نے کہا تھا میں سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہوں اور کارکنان عظیم احمد طارق کے ہاتھ مضبوط کریں، الطاف حسین اپنی آخری سانس تک کسی بھی شخص کو قیادت ٹرانسفر نہیں کریں گے، الطاف حسین کو پتا ہے ان کی پارٹی پر پابندی لگ گئی تو برطانیہ انہیں آدھے گھنٹے میں بند کردے گا، الطاف حسین کو خود کو بچانے کیلئے فاروق ستار کو یہ لائن دینی پڑ رہی ہے، لیکن چونکہ فاروق ستار لیڈر کی طرح کام کرنے لگے ہیں اس لئے الطاف حسین نے فاروق ستار کی تصویر پر ریڈ کراس لگادیا ہے، رشید گوڈیل کو کس نے گولی ماری۔ بیوروچیف جیو نیوز کراچی فہیم صدیقی نے کہا کہ فاروق ستار کی رہائش گاہ کے اطراف راتوں رات نامعلوم افراد نے بدلہ گروپ کی چاکنگ کی ہے جس سے علاقے میں خوف و ہراس کی فضا پھیل گئی ہے، ایک دیوار پر الطاف حسین کی سالگرہ کی تاریخ کے ساتھ ’تحریک کی بنیاد کون الطاف بھائی‘کا نعرہ بھی لکھا گیا ہے۔ 
تازہ ترین