پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے تین سالوں میں نظام ٹھیک کرکے اداروں کو مضبوط بنایا، میں خود فرسودہ نظام کا نہ صرف حصہ رہا ہوں بلکہ کئی چیزوں میں خود کو مجرم سمجھتا ہوں، عمران خان نے ہماری سوچ تبدیل کی ماضی میں کسی حکومت نے ایسا کوئی قانون پاس نہیں کیا جس سے نظام ٹھیک ہوجائے اسی لئے جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ہمیں کرپٹ ترین پولیس، زبوں حال سکول و ہسپتال اور ایسے پٹوار خانے دئیے گئے جو رشوت سے بھرے ہوئے تھے،عام آدمی کی فلاح تحریک انصاف کا وژن ہے اسلئے صوبائی حکومت کے تمام تر اصلاحاتی اقدامات اور قانون سازی میں سب سے پہلے غریب عوام کی سہولت کو دیکھا جاتا ہے ،ہسپتالوں کی خود مختاری ایک ایسا ٹاسک تھا جس کیلئے ماضی میں بہت کوشش کی گئی مگر وفاق اور پنجاب سمیت کوئی بھی اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکا موجودہ صوبائی حکومت نے شدید مزاحمت کے باوجود یہ مشکل کارنامہ سر انجام دیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں صحت سہولت پروگرام کے فیز۔ IIکے تحت’صحت انصاف کارڈ‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 5362.2 ملین روپے کی مجموعی لاگت سے اس پروگرام کا اجراء کیا جا رہا ہے۔ صوبے کے تمام اضلاع سے پچاس فیصد آبادی اس سے مستفید ہو گی جبکہ تقریباً18 لاکھ خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کئے جائیں گے۔ ہر خاندان کے 8 افراد سالانہ 5 لاکھ 40ہزار روپے تک علاج معالجے کی مفت سہولیات حاصل کر سکیں گے۔علاج معالجے کی یہ سہولت مختص کردہ نجی اور سرکاری ہسپتالوں سے حاصل کی جائے گی ۔اگلے مرحلے میں سرکاری ملازمین کو بھی اس پروگرام کے تحت علاج معالجے کی مفت سہولیات کا پیکج دینے کا عندیہ دیا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ’’صحت انصاف کارڈ‘‘ کے اجراء کو صوبائی حکومت کا ایک منفرد اور غریب دوست اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں غریب کے لئے علاج کرانا مشکل ہے جس کا وہ حقیقی ادراک رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے صوبے کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی مفت کرنے کے ساتھ تشویشناک بیماریوں کا علاج بھی مفت کیا ہے۔صحت سہولت پروگرام ملک کی تاریخ کا پہلا ہیلتھ انشورنش پروگرام ہے۔ انہوں نے ’’صحت انصاف کارڈ‘‘ کے تحت علاج معالجہ کی سہولت کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے اس اقدام کو صوبہ بھر میں توسیع دینے پر محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ اداروں کو مبارکباد دی۔ وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ اس پروگرام کے بہت اچھے نتائج بر آمد ہونگے کیونکہ انہیں اس بات کا بخوبی اندازہ ہے کہ غریب آدمی کے لئے کتنی مشکلات ہیں۔پرویز خٹک نے کہا کہ عوام نے تحریک انصاف کو تبدیلی کے لئے ووٹ دیا تھا مگر بد قسمتی سے عوام و خواص کی اکثریت کو تبدیلی کا علم ہی نہیں کہ اصل میں تبدیلی ہے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں میگا پراجیکٹس کے بڑے چرچے ہوتے ہیں اور سڑکوں پلوں وغیرہ کی تعمیرکو ہی میگا پراجیکٹ سمجھا جاتا ہے۔ پرویز خٹک نے واضح کیا کہ ان کے نزدیک عوام کو صحت اور تعلیم کی معیاری سہولیات کی فراہمی سب سے بڑا پراجیکٹ ہے اگر دیگر صوبے اور وفاق بھی انکو میگا پراجیکٹ بنا لیں تو ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ انہوں نے تبدیلی کے لئے گذشتہ تین سال بھرپور جدوجہد کی۔ اپنے اختیارات کسی دوسرے کو دینا بڑا مشکل کام ہے۔