لندن(مرتضیٰ علی شاہ) برطانیہ میں آل پاکستان مسلم لیگ کے بیشتر حامیوں نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی جس کے بعد سابق آمر اور اے پی ایم ایل کے سربراہ پرویز مشرف کو شدید دشواری کا سامنا ہے۔ پی ایس پی کے قیام کو صرف تین ماہ ہی ہوئے ہیں اور وہ برطانیہ میں تیزی کےساتھ اپنے قدم جما رہی ہے، پی ایس پی کے مرکزی رہنما رضا ہارون کے حالیہ دورہ لندن کے دوران اے پی ایم ایل کے سابق رہنما الطاف شاہد نے بھی پی ایس پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی، کارکنان کی پی ایس پی میں شمولیت کے تناظر میں سابق صدر پرویز مشرف نے پارٹی کی تنظیم نو کے لیے2ماہ کے دوران پارٹی کے نئے رہنما تعینات کرنے کے لیے3بار نوٹسز جاری کیے تاہم اے پی ایم ایل کے متعدد رہنما کمال گروپس سے رابطے میں ہیں اور جلد ہی کمال کی پارٹی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ دی نیوز سے گفتگو میں اے پی ایم ایل کے رہنما افضال صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ مشرف کے بیشتر حمایتیوں نے پی ایس پی میں شمولیت اختیار کرلی البتہ چند لوگوں نے کمال گروپ سے رابطہ ضرورکیا ہے، انہوں نے کہا کہ صرف پرویز مشرف ہی ہیں جو ملک کی خوشحالی و ترقی کےلیے سنجیدہ ہیں۔