پشاور( گلزار محمد خان، سلطان صدیقی )پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنما مصباح الدین خان نے کہا ہے کہ پارٹی میں صوبائی سطح پر قیادت کا فقدان پایا جاتا ہے تاہم جو بھی صوبائی صدر بنے گا اگر اسے مرکزی قیادت کی جانب سے اختیارات ملیں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ ایک فعال متحرک اور بااختیار صوبائی صدر کی قیادت میں پارٹی ایک مرتہ پھر صوبے کی بڑی پارٹی بن کر نہ ابھرے، پیپلز پارٹی کے ورکرز پارٹی قائدین سے ناراض ہوسکتے ہیں مگر شہید بھٹو اور شہید بی بی کے مشن سے پیچھے نہیں ہٹ سکتےہیں بلکہ وہ وقت آنے پر پارٹی کیساتھ ہوتے ہیں، پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری شہید قائدین کے مشن کو لے کر عوام میں نکلیں گے تو ہر جگہ سڑکوں پر عوامی سمندر زندہ ہے بھٹو زندہ ہے کے نعروں سے گونج رہا ہوگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جنگ فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ پشاور ماضی میں پیپلز پارٹی کا مضبوط گڑھ رہا ہے اور 2018کے انتخابات میں یہ ایک بار پھر منی لاڑگانہ ثابت ہوگا ، انہوں نے کہاکہ پارٹی کے اندر اگر عہدے دیرینہ مخلص ورکروں کو دئیے جائیں اور پارٹی منشور کے مطابق صرف ان لوگوں کو عہدے دئیے جائیں جو کم از کم پارٹی میں دس سال گزار چکے ہوں تو پارٹی میں کمزوری اور سستی نہیں آئے گی الیکشن میں ٹکٹ نئے لوگوں کو دینے میں کوئی خرج نہیں مگر پارٹی عہدوں میں یہ اختیاط پارٹی آئین کا تقاضا ہے، انہوں نے کہاکہ صوبہ میں پارٹی قیادت کے چناؤ کا عمل تقریباً مکمل ہوچکا ہے اور توقع ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری رواں ماہ کے آخر تک اعلان کردیں گے اور چیئرمین کا فیصلہ سب کو قابل قبول ہوگا ، انہوں نے کہاکہ جتنے صلاح مشوروں کے بعد صوبائی قیادت کا چناؤ ہوگا اس کے بعد کسی کو اختلاف کی گنجائش نہیں رہے گی اور پھر سارے لوگ متحدہ طور پر پارٹی کاز کیلئے کام کریں گے اور الیکشن 2018کی تیاریاں ہوںگی انہوں نے توقع ظاہر کی کہ 2018کے انتخابات میں صوبہ کے عوام کا انتخاب پیپلز پارٹی ہوگا۔