سکھر(بیورو رپورٹ)سکھرکے نزدیک ڈریہا کے علاقے میں میہر جھیل میں نامعلوم افراد نے زہر ڈال دیاجس کے باعث بڑی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر چھوٹی ، بڑی مچھلیاں مررہی ہیں، گزشتہ کئی روز سے مچھلیوں کی ہلاکت کا سلسلہ جاری ہے جس کی روک تھام کے لئے ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں تاحال اس حوالے سے کوئی کامیابی نہیں ہوئی، اب تک لاکھوں روپے مالیت کی مختلف اقسام کی مچھلیاں ہلاک ہوچکی ہیں۔جھیل کے ٹھیکیدار نذیر میرانی نے ”جنگ“ کو بتایا کہ میہر جھیل میں ہزاروں کی تعداد میں ڈمبرا، کھگا،موراکھی سمیت دیگر اقسام کی مچھلیوں کی افزائش ہوتی ہے، گزشتہ چند روز سے اچانک مچھلیوں کی ہلاکت کا سلسلہ شروع ہوا، ابتدائی طور پر ہم نے سمجھاکہ شاید مچھلیوں میں کوئی بیماری پھیل گئی ہے جس کے باعث جھیل میں مچھلیاں مررہی ہیں،تاہم جب تین سے چار روز تک مسلسل مچھلیاں مرتی رہیں تو مچھلیوں کا لیبارٹری چیک اپ کرایا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ جھیل میں کسی نے زہر ملادیا ہے اور مچھلیوں کی ہلاکت کی وجہ بھی زہریلا پانی ہے جس کے بعد ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور جھیل کے زہریلی پانی کو ختم کرنے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں تاحال اس میں کامیابی نہیں ہوسکی، اب تک 8سے10لاکھ روپے مالیت کی مچھلیاں ہلاک ہوچکی ہیں، مچھلیوں کی ہلاکت کا یہ سلسلہ اس وقت بھی جاری ہے جس کی روک تھام کے لئے ہرممکن کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ زہر ڈالنے والے افراد کی نشاندہی نہیں ہو سکی ہے تاہم اس حوالے سے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، مذکورہ ٹھیکیدار کا کہنا تھا کہ اس نے ایک ماہ قبل ہی مچھلی کی یہ جھیل ٹھیکے پر لی تھی جس کے باعث اسے بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے لیکن یہ ضرور ہے کہ جو بھی نقصان ہوا ہے اس کے ازالے کے لئے قانونی مدد حاصل کی جائے گی تاکہ سکھر سمیت کسی بھی علاقے میں جھیلوں اورتالابوں میں زہر ڈال کر مچھلیوں کو ہلاک کرنے کا سلسلہ روکا جا سکے۔