• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوکووچ کا خواب چکناچور، یو ایس ٹینس کا تاج وارنکا کے سر سج گیا

نیویارک ( جنگ نیوز) یو ایس ٹینس چیمپئن شپ میں خواتین کی طرح مردوں میں بھی نیا چیمپئن سامنے آیا۔ سوئٹزرلینڈ کے اسٹین سلاس واورنکا نے عالمی نمبر ایک نوواک جوکووچ کو شکست دے کر سال کا آخری گرینڈ سلم ٹائٹل حاصل کرلیا۔ تین گھنٹے اور پچپن منٹ تک جاری رہنے والے فائنل میچ میں31 سالہ واورنکا نے پہلا سیٹ گنوانے کے بعد عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور لگاتار تین سیٹ  6-4،7-5اور 6-3سے جیت کر 12 مرتبہ گرینڈ سلم چیمپئن کو شکست سے دوچار کردیا۔ واورنکا نے گزشتہ تین برسوں میں تیسری مرتبہ گرینڈ سلم ایونٹ جیتا ہے ۔ اپنا پہلا اعزاز انہوں نے 2014 میں میلبورن میں آسٹریلین اوپن جیتا تھا جبکہ2015 میں انہوں نے فرنچ اوپن ٹورنامنٹ میں فتح حاصل کی تھی۔ تب بھی فائنل میں نوواک جوکووِچ ہی ان کے مدمقابل تھے۔چار گھنٹے جاری رہنے والے میچ میں جوکووچ تھکے ماندے نظر آئے اور انھیں میچ کے دوران ڈاکٹر کی مدد بھی لینی پڑی ۔واورنکا اور جوکووچ کے درمیان ہونے والے چوبیس میچوں میں جوکووِچ کو پانچویں مرتبہ شکست اٹھانا پڑی۔ اس شکست کی صورت میں جوکووِچ تیرہویں مرتبہ کسی اہم اور بڑے ٹورنامنٹ کا فائنل ہار گئے اور اعزاز جیتنے میں ناکام رہے۔ جوکووچ نے اس سال کی پہلی ششماہی میں آسٹریلین اوپن اور فرنچ اوپن تو جیت لیے لیکن ومبلڈن میں کامیابی اُن کا مقدر نہ بن سکی۔ واورنکا نے اپنے کیریئر میں پہلی مرتبہ یُو ایس اوپن جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔اپنی اس غیر معمولی کامیابی پر واورنکا کے لیے اپنے جذبات پر قابو پانا مشکل ہو رہا تھا۔ اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے واورنکا نے کہا’’ابھی مجھے یہ احساس نہیں ہو پا رہا کہ کیا ہو چکا ہے۔ یہ ناقابلِ یقین ہے۔ میں کسی طرح کی توقعات کے بغیر اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے آیا تھا۔ میں نے ان دو ہفتوں میں بہت ہی زیادہ ٹینس کھیلی ہے۔ اب مجھے لگتا ہے کہ میں خالی ہو چکا ہوں۔‘‘جوکووچ نے بھی اپنے حریف کھلاڑی کو بھرپور داد دی اور کہاکہ ’اسٹان کا ہر اعتبار سے یہ حق بنتا تھا کہ وہ یہ ٹائٹل جیتے۔ اس شکست کے باوجود میرے لیے یہ دو شاندار ہفتے تھے۔‘‘ واضح رہے کہ انتیس سالہ جوکووِچ کو جرمنی کے اسٹار کھلاڑی بورس بیکر تربیت دے رہے ہیں۔اسٹان واورنکا یُو ایس اوپن میں اپنی کامیابی کے بعد اب عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ اس درجہ بندی میں جوکووِچ بدستور پہلے جبکہ برطانیہ کے اینڈی مرے دوسرے نمبر پر ہیں۔ واورنکا کے ہم وطن فیڈرر اس فہرست میں ساتویں نمبر پر جا چکے ہیں۔31 سالہ وارونکا یو ایس اوپن جیتنے والے دوسرے سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی ہیں۔ سب سے زیادہ عمر میں یو ایس اوپن جیتنے کا اعزاز کین روزویل کے پاس ہے جنہوںنے 1970 میں 35 برس کی عمر میں یہ گرینڈسلم مقابلہ جیتا تھا۔واورنکا نے اب کیریئر میں چار میں سے تین سلم آسٹریلین، فرانسیسی اور امریکی اوپن جیت لئے ہیں اور صرف ومبلڈن ٹرافی ہی اب ان کے اکاؤنٹ میں آنا باقی ہے۔ اس جیت سے سوئس کھلاڑی کو 35 لاکھ ڈالر کی انعامی رقم ملی۔دریں اثنا امریکا بیتھنی میٹک سینڈس اور چیک جمہوریہ کی لوسی سفارروا نے خواتین ڈبلز ٹائٹل اپنے نام کیا۔ امریکی چیک جوڑی نے ٹاپ سیڈ جوڑی کیرولین گارسیا اور کرسٹینا ملاڈینووچ کو تین سیٹس  میں سخت جدوجہد میں 2-6 7-6 6-4 سے شکست دی۔ فرانسیسی جوڑی نے پہلا سیٹ جیتنے کے بعد دوسرے سیٹ میں بھی اچھی شروعات کی تھی لیکن چیمپئن ٹیم نے ان کی سروس بریک کر کے سیٹ ٹائی بریک پر پہنچا دیا اور پھر سے 7-5 سے جیت لیا۔ بیتھنی میٹک اور سفارووا اس جیت کے ساتھ ہی وہ کیریئر سلم کے قریب پہنچ گئی ہیں ۔ دونوں گذشتہ سیزن میں آسٹریلین اور فرنچ اوپن ٹائٹلز بھی جیت چکی ہیں۔
تازہ ترین