پشاور ( نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا ملکی پیداوار کا 53 فیصد معدنی تیل پیدا کرنے والا صوبہ بن چکا ہے اور اسکی پیداوار 30000 بیرل یومیہ سے بڑھ کر 50000 بیرل یومیہ کی حد عبور کر چکی ہے ۔اسی طرح قدرتی گیس کی یومیہ پیداوار 300ملین مکعب فٹ سے تجاوز کرکے 400 ملین مکعب فٹ یومیہ کی سطح عبور کر چکی ہے ۔ وہ صوبے کی تیز رفتار ترقی اورعوام کو زیادہ سے زیادہ ان سہولیات سے استفادہ کرنے کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔ اس موقع پر سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر، ایم ڈی ایس این جی پی ایل ارباب محمد ثاقب اور صوبائی حکومت کے دیگر متعلقہ عہدیداروں اور حکام نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں قائم ہونے والی صنعتی زونز اور سرمایہ کاروں کو مقامی سطح پر پیدا ہونے والی سستی بجلی مہیا کرنے کی تیار یاں مکمل کرلی گئی ہیں جو صوبے میں تیز رفتار صنعتکاری کو فروغ دینے کے وعدے کی تکمیل کی طرف ایک عملی قدم ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان کی حکومت قدرتی گیس کو کوہاٹ ، رشکئی اور حطار صنعتی زونز میں 225 میگاواٹ کے تین بجلی گھر قائم کرنے کیلئے استعمال کرے گی ان بجلی گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی مذکورہ تین انڈسٹریل زونز کو رعایتی نرخوں پر مہیا کی جائے گی۔انہوں نے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت صوبے میں سرمایہ کاروں کوراغب کرنے اور انہیں سہولیات فراہم کرنے کی ضامن ہے۔ انکی حکومت پہلے سے ہی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مراعات کا اعلان کر چکی ہے اور سہولیات فراہم کرنے کیلئے ون ونڈ آپریشن شروع کیا ہے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جائے تاکہ صوبے میں تیز رفتار صنعتکاری کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔ انہوں نے یقین دہانی کا اعادہ کیا کہ خیبرپختونخوا قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور ان کی حکومت نے صوبے کی تیز رفتار ترقی کیلئے ان وسائل سے استفادہ کرنے کیلئے مقامی و بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے کاروبار دوست ماحول بنا چکی ہے۔پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت نے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں ،بالخصوص جنوبی اضلاع میں تیل و گیس کی تلاش جبکہ شمالی اضلاع میں پن بجلی کے متعدد منصوبوںمیں سرمایہ کاری کررکھی ہے۔اصل مقصدیہی ہے کہ سائنسی بنیادوں پر صوبے کے وسائل کوزیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کیا جا سکے اور صوبے کو معاشی طور ملک کا ایک خود مختار یونٹ بنایا جا ئے۔صوبائی حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت تیل کے کنویں کھودنے والے رگز کی تعداد دس ہو چکی ہیں جبکہ سال2013 میں یہ تعداد صرف 2 تھی،اس وقت پورے پاکستان میں 31 رگزکام کر رہی ہیںاس طرح تیل و گیس کے شعبے میں تقریباً ایک تہائی کام صرف خیبرپختونخوا میں ہورہا ہے۔