پشاور ( نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے حکام کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے سولر ٹیوب ویل لگانے کے پروگرام کو عالمی معیار کے مطابق آگے بڑھائیں اور اس میں معیار اور شفافیت کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں ۔انہوں نے محکمہ بلدیات اور ضلعی حکومتوں کی انتظامیہ کو بھی واضح تاکید کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں کے سکولوں اور ہسپتالوں میں تعلیمی اور طبی سہولیات اور ضروریات کی سو فیصد تکمیل یقینی بنائیں تاکہ لوگ ان سے بہتر انداز میں استفادہ کر سکیں اور حکومت و بلدیاتی اداروں پر عوام کا اعتماد بحال ہو انہوں نے واضح کیا کہ ہماری حکومت نے وعدے کے مطابق اپنے اختیارات اور وسائل پوری فراخدلی کے ساتھ مقامی حکومتوں کو منتقل کئے اور اب منتخب بلدیاتی نمائندوں کا بھی فرض ہے کہ وہ پوری احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کریں تاکہ عوام کو فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کرنے کا نیا اسلوب حکمرانی کامیابی سے ہمکنار ہووہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں لوکل گورنمنٹ کمیشن اور بلدیاتی اُمور سے متعلق اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں صوبائی وزراء علی امین گنڈا پور ، محمد عاطف خان اور رکن صوبائی اسمبلی محمود بیٹنی کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ٹانک کے ضلعی بجٹ کو چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن کو بھیجنے کی ہدایت کی تاکہ وہ متعلقہ قوانین کی روشنی میں اس کا جائزہ لے اور پاس کریں انہوں نے ایسے تمام معاملات لوکل گورنمنٹ کمیشن اور متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کی کڑی نگرانی میں نمٹانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اضلاع کا بجٹ قواعد کے مطابق شفاف انداز میں تیار اور خرچ ہونا چاہیے جو حکام کا جیب گرم کرنے کی بجائے خالصتاً عوامی مفاد پر مبنی ہو، دریں اثناءوزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے بلین ٹری سونامی منصوبے کو شعبہ زراعت تک توسیع دینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ محکمہ زراعت اور فارسٹ آپس میں معاہدہ کریں، محکمہ جنگلات کی مشینری استعمال کی جائے اور محکمہ زراعت سروسز مہیا کرے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ایسے پودے بھی لگائے جائیں جو مقامی سطح پر ایندھن کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بھی استعمال کئے جا سکیں۔ وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے ماحولیات ، سیکرٹری ماحولیات ، سیکرٹری زراعت ، ڈائریکٹر جنرل فارم واٹر مینجمنٹ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ بلین ٹری سونامی منصوبہ محفوظ مستقبل کا ضامن منصوبہ ہے جس کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جس جگہ تک رسائی ممکن نہ ہو وہاں ائر ڈراپ کریں اور سائنسی طریقے سے شجرکاری اور مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے نگرانی یقینی بنائیں۔ وزیراعلیٰ نے ضرورت کی بنیاد پر پلانٹیشن سکیموں کو آئوٹ سورس کرنے کا بھی حکم دیا تاکہ مقررہ اہداف کا حصول احسن طریقے سے ممکن ہو سکے ۔