سکھر (بیورورپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان عا لمی برادری کو با ور کرا ئےکہ بھارت سے جنگ ہو ئی تو یہ تیسری عالمی جنگ ہو گی، انہو ں نے کہا کہ وزیراعظم جنرل اسمبلی میں بھارت کا مکمل چہرہ بے نقاب کرتے، بھارتی مداخلت کا ذکر اور براہمداغ بگٹی کا معاملہ اٹھانا چاہئے تھا، جنگ ہوئی تو زیادہ نقصان بھارت کو ہو گا۔ مودی حکومت جیسی 10 طاقتیں بھی آ جائیں تو پاکستان کو کوئی خوف نہیں، عالمی طاقتیں بھارت کو جارحانہ اقدام سے روکیں، بھارت اپنی حرکتوں سے باز رہے، جنگ ہوئی تو یہ تھرڈ ورلڈ وار میں تبدیل ہو جائے گی، وزیراعظم کو بھارت کا مکمل چہرہ بے نقاب کرنا چاہئے تھا، پاکستان میں بھارتی مداخلت کا ذکر بھی ہونا چاہئے تھا، براہمداغ بگٹی کا معاملہ بھی اٹھانا چاہئے تھا، آرمی چیف کو توسیع کی ضرورت نہیں مگر یہ ان کی خواہش ہو گی کہ جو کچھ انہو ں نے کیا ہے ہم اس کی حفاظت کریں اور اسے جاری رکھیں، وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں موثر انداز میں اٹھایا، سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سکھر میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے پہلے بھی وزیراعلیٰ سندھ سے بات کی تھی اور 26 کروڑ روپے دیئے تھے۔ بدقسمتی سے یہ ساری رقم تنخواہوں میں ہی پوری ہو جاتی ہے۔ لوگ کہتے ہیں ہمیں نوکریاں مل جائیں۔ اس بارے میں سوچنا پڑتا ہے۔ ایک سوال پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل کا کوئی کانسیپٹ نہیں اور آرمی چیف کو توسیع کی بھی ضرورت نہیں۔ انہو ں نے ملک میں بہت عزت کمائی ہے۔ قدرتی طور پر وہ یہ ضرور چا ہیں گے کہ جو کچھ انہو ں نے کیا ہے اس کی حفاظت کر سکیں اور اس کو جاری رکھ سکیں۔ یہ ان کی خواہش ضرور ہو گی۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی حرکتوں سے باز رہے۔ اگر جنگ چھڑی تو بھارت کو زیادہ نقصان ہو گا۔ بھارت کا مکروہ چہرہ جس طرح بے نقاب کیا گیا۔ یہ اچھی بات ہے مگر براہمداغ بگٹی کا معاملہ بھی وزیراعظم کو اپنی تقریر میں اٹھانا چاہئے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ پاکستان اور بھارت کے حق میں بہتر نہیں ہو گی۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی خطے کے لئے بہتر نہیں ہو گی۔ اس سے خطے میں طاقت کا توازن بھی خراب ہو گا اور امن بگڑے گا اور اگر جنگ چھڑی تو یہ تھرڈ ورلڈ وار جیسی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیو ایم کو غدار کہنا ہی اس کے لئے بڑی سزا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ملکی سالمیت پر کوئی جماعت سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں کوئی جنگ محدود نہیں۔ پاکستان اور بھارت کی جنگ کسی کے حق میں نہیں ہو گی۔ محاذ آرائی کے ذریعے بھارت کسی بڑے ایجنڈے پر عملدرآمد چاہتا ہے۔ براہمداغ بگٹی کو پناہ دینا پاکستان میں بھارت کی مداخلت کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت جو طاقت کا استعمال چاہتا ہے وہ خطے کے لئے خطرناک نہیں ہو گا بلکہ دنیا کے لئے خطرناک ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھارت کو روکے اگر کچھ ہوا تو یقینا ہمارے پاس بھی اتنی قوت ضرور موجود ہے کہ ہم اور ہماری فوج مل کر بہت بڑا مقابلہ کر سکتے ہیں مگر یہ انسان اور انسانی ذات کے لئے ملکوں کے لئے خطہ کے لئے بہتر نہیں ہو گا۔ بھارت کو باز رہناچا ہیے۔ بھارت کو بنسبت پاکستان زیادہ نقصان ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کسی اور بڑے ایجنڈے پر کام کرنا چاہتا ہے۔ پاکستان دنیا کو محسوس کرائے کہ اگر پاکستان اور بھارت کی جنگ ہوتی ہے اور حالات بگڑتے ہیں تو تھرڈ ورلڈ وار خطہ میں نہیں دنیا میں ہو گی۔