• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مرگی کے90فیصد مریضوں کوعلاج کی سہولتیں میسر نہیں، ڈاکٹر ا یتھانوس کووانس

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) عالمی انٹرنیشنل بیورو ایپیلیپسی کے صدرپروفیسرڈاکٹر ایتھانوس کووانِس نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے 65ملین سے زائد مرگی کے مریضوں کی بڑی تعداد ترقی پذیر ممالک خصوصاََ پاکستان میں پائی جاتی ہے اور بد قسمتی سے ان میں سے بھی 90فیصد سے زائد کو علاج کی سہولیات میسر نہیں ہیں حالانکہ مرگی ایک مکمل طور پر قابل علاج مرض ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مرگی کے مریضوں کی تعداد 20لاکھ سے زائد ہے مگر ان میں سے بیشتر کو علاج معالجے کی کوئی سہولت میسر نہیں ہے کیونکہ یہاں پر تربیت یافتہ نیورولوجسٹ ، اچھی اور جدید دوائیں اور بہتر اسپتالوں کی سہولت موجود نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں پاکستان سوسائٹی آف نیورولوجی اور دواساز ادارےکے اشتراک سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پروفیسر شوکت علی ، پروفیسر مغیث شیرانی ، پروفیسر محمد واسع ، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ، پروفیسر وسیم اختر، پروفیسر اقبال آفریدی اور ڈاکٹر عبد المالک نے بھی خطاب کیا ۔ پاکستان ایپی لیپسی فائونڈیشن کی سربراہ اور ماہر امراض مرگی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ انہوں نے پاکستانی حالات و واقعات کے تناظر میں مرگی کے علاج کے لیے گائیڈ لائینز یا رہنما اصول مرتب کیے ہیں ۔
تازہ ترین