ملتان،اسلام آباد ( نمائندگان جنگ ،خصوصی نامہ نگار)حکومت پنجاب نے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی کا پلان ترتیب دینا شروع کر دیا ہے،پنجاب کے 5اضلاع انتہائی حساس قرار جبکہ 12اضلاع حساس ،محرم الحرام کے دوران فوج کی 24اور رینجرز کی 5کمپنیاں تعینات کی جائیں گی ،محکمہ داخلہ پنجاب فضائی نگرائی کیلئے ہیلی کاپٹر استعمال کرے گا ،ذرائع کے مطابق محرم الحرام کے دوران رحیم یار خان ،بھکر ،جھنگ ،لاہور اور راولپنڈی کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان ،مظفر گڑھ،ملتان ،فیصل آباد ،چنیوٹ ،قصور ،شیخوپورہ ،جہلم ،منڈی بہاؤالدین ،پاکپتن اور بہاولنگر کو حساس قرار دے دیا گیا ،حساس ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق9 اور 10محرم الحرام کے روز صوبائی دارالحکومت سمیت انتہائی حساس قرار دیئے جانے والے شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگانے ،موبائل اور انٹر نیٹ سروس بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ، اسلحہ کی نمائش آتشیں ہتھیار لاٹھیوں اور ڈندوں برچھی دانے یا لہرانے کی بھی اجازت نہیں ہو گی۔ ادھرمحرم الحرام کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کےلئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد نے مختلف مکاتب فکر کے 16علماءکے وفاقی دارالحکومت میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے جبکہ 11علماءکی زبان بندی کر دی ہے ڈسٹر کٹ مجسٹریٹ کیپٹن (ر) مشتاق احمد کے دستخطوں سے جاری حکم کا فوری اطلاق ہوگا اور دو ماہ تک نافذ العمل ہوگا داخلے پر پابندی کی زد میں آنے والوں میں سات علماء کا تعلق دیو بندی مکتبہ فکر سے بتایا جاتا ہے جن میں حافظ محمد صدیق واہ کینٹ ، علامہ طاہر اشرف صدر اہل سنت وا لجماعت پنجاب، مولانا محمد الیاس گھمن سکنہ سرگودھا ، مولانا محمد معاویہ اعظم وائس پریذنڈنٹ اہلسنت والجماعت پنجاب، مولانا عبدالخالق رحمان سکنہ کبیر والا ، ڈاکٹر خادم حسین ڈھلوں جنرل سیکرٹری اہلسنت والجماعت سکنہ جانیوال اور مولانا اور نگ زیب فاروقی مرکزی لیڈر اہلسنت وا لجماعت سکنہ کراچی شامل ہیں ۔ بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماءمیں مولانا محمد یوسف رضوی المعروف ٹوکے والی سرکار سکنہ سرگودھا ، پیر عرفان المشہدی ، مولانا خادم حسین رضوی ، اور ڈاکٹر آصف اشرف جلال سکنہ لاہور شامل ہیں ، شیعہ مکتبہ فکر کے علماءمیں علامہ غضنفر تونسوی سکنہ بہاولپور ، علامہ جنید جتوئی سکنہ لاہور، ذاکر سید مقبول حسین سکنہ چکوال، حافظ تصدق حسین سکنہ لاہور، اور مولانا محمد اقبال سکنہ چیچہ وطنی شامل ہیں ۔ جن علماءکے خطاب پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں دیوبندی مکتبہ فکر کے چار ، بریلوی مکتبہ فکر کے تین اور شیعہ فکر کے چار شامل ہیں دیوبندی مکتبہ فکر کے علماء میں مولانا عبدالرزاق حیدری خطیب مسجد عبداللہ بن مسعود جی نائن مرکز، قاری احسان اللہ خطیب مسجد تاسمیہ ایف ایٹ تھری، مولانا عبدالعزیز سابق خطیب لال مسجد اور مولانا عبدالرحمنٰ معاویہ خطیب مسجد رحمانی آبپارہ ، بریلوی مکتبہ فکر کے علماءمیں مولانا ڈاکٹر ظفراقبال جلالی خطیب مسجد نور مدینہ آئی ایٹ فور ، مولانا لیاقت علی رضوی صدر سنی تحریک مسجد بلا ل برما ٹائون کھنہ اور مولانا امتیاز حسین کاظمی خطیب مسجد غوثیہ حنفیہ بری امام شیعہ مکتبہ فکر کے علماء میں شیخ محسن علی نجفی پرنسپل جامعہ اہلبیت ایف الیون فو، آغا شفا نجفی خطیب مسجد و امام بارگاہ الصادق جی نائن ٹو ، علامہ امین شہدی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت المسلمین اور علامہ ناصر عباس جعفری سیکرٹری جنرل مجلس وحدت المسلمین شامل ہیں ۔