حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ انجینئر گلبدین حکمت یار نے کابل حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیاجائے۔ کیونکہ افغانستان میں جاری جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات میں اپنے وڈیو خطاب میں گلبدین حکمتیارنے صدر اشرف غنی سے مطالبہ کیا کہ حزب اسلامی کے بعد حکومت طالبان کے ساتھ بھی مذاکرات کرے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کے اہم زیرحراست رہنماوں کو غیرمشروط طور پر رہا کیا جائے۔تقریب میں موجود شمالی اتحاد کے رہنماوں کے علاوہ چیف ایگزیکٹوڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نےاوراحمد شاہ محسود کے جانشین عطامحمد نورنے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات کے تجویز کی حمایت کی۔
گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ خطے میں جاری جنگ کسی کے فائدے میں نہیں جارہی۔ یہ جنگ افغانوں اورنہ ہی ہمسایوں کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے طالبان سے بھی اپیل کی کہ اپنے رویئے میں لچک پیدا کرکے افغان حکومت سے مذاکرات کریں۔گلبدین حکمت یار نے کہا کہ معاہدے کے بعد وہ سیاسی جدوجہد کا فیصلہ کرچکے ہیں۔