اسلام آباد (خبر نگار) وفاقی وزیر منصوبہ بندی‘ ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ 21ویں صدی اکانومی کی صدی ہے‘ 2013ء میں ملک دیوالیہ ہو رہا تھا لیکن ہم نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پمز میں ڈینٹل کالج کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈینٹل ہسپتال سوا ارب روپے کا پراجیکٹ ہے‘ اس سے قبل لاہور سے پشاور تک کوئی ڈینٹل اسپتال نہیں تھاانہوں نے کہا کہ ایک سال سے انڈسٹری کو بلاتعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے، کیا یہ تبدیلی نہیں ہے۔ پاکستان گزشتہ چند سال سے خطرناک ترین ملک سے ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر سامنے آ رہا ہے ، گزشتہ چند سالوں میں بجلی بحران پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے، ملکی خزانے میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان اب ترقی کر رہا ہے اور ہمیں مستقبل کے حوالے سے پرامید ہونا چاہئے۔ اس موقع پر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ سابق حکومت نے یونیورسٹی کے نام پر ایک کاغذ کا ٹکڑا دے کر کہا کہ یونیورسٹی کو چلائیں‘ احسن اقبال نے اس کاغذ کے ٹکڑے کو یونیورسٹی بنا دیا ہے۔ پچھلی حکومت نے اپنے آخری لمحات میں یونیورسٹی کا اعلان کیا لیکن فنڈز نہیں دیئے، وزیراعظم نے22 ارب روپے کے پراجیکٹ دیئے ہیں۔ ہم نے 31 نئے جینز دریافت کر کے دنیا کو ثابت کر دیا کہ پاکستان کسی سے کم نہیں ہے، 12ہزار مریض روزانہ پمز آتے ہیں۔