لاہور(آئی این پی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اداروں میں کرپشن کی وجہ سے ملک ناکام ریاست بن چکا ہے ‘بے پناہ وسائل کی موجودگی میں ملک پر قرضوں کا بوجھ لاد دیا ہے‘وزیر خزانہ کو ایشیا کے کامیاب ترین وزیرخزانہ کا ایوارڈ اس لئے دیاانہوں نے ملک پر سودی قرضوں کا کوہ ہمالیہ کھڑا کردیا ہے ‘جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہےعدالتوں سے توقع ہے کہ وہ بدیانت اور کرپٹ حکمرانوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرکے عوام کی لوٹی گئی ایک ایک پائی وصول کریں گی۔قومی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے رشوت ،سفارش اور میرٹ کی پامالی کو روکنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں منعقدہ پاکستان انجینئرنگ فورم کے سینٹرل ایگزیکٹوبورڈ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس سے انجینئرنگ فورم کے نو منتخب صدر ڈاکٹر خواجہ رفعت حسن اور سیکرٹری جنرل عابد حسین رندھاوا نے بھی خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سی پیک پر حکومتی سرگرمیوںنے شکوک و شبہات پیدا کئے ،حکومت کے زبانی دعویٰ اور عملی اقدامات میں کوئی مطابقت نہیں، حکمران کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ،جس سے خیبر پختونخواہ اور بلوچستا ن میں ایک پریشانی اور تشویش کی لہرموجود ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو دواور دوچار کی طرح واضح موقف اختیار کرنا چاہئے تاکہ چھوٹے صوبوں کے شبہات اور تحفظات ختم ہوسکیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں میں سے اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ احتساب سے بچ جائے گا تو اسے خود فریبی سے نکل آنا چاہئے ،عوام کرپٹ اور بدیانت حکمرانوں کا احتساب چاہتے ہیں۔موجودہ حکمرانوں نے عام آدمی کی خوشیاں چھین لی ہیں اور ملک کو سودی قرضوں میں جکڑ کر عوام کو یہود و نصاری ٰ کا غلام بنا دیا ہے ،ہر پاکستانی ایک لاکھ بیس ہزار روپے کا مقروض ہے جبکہ عوام آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے لئے گئے قرضوں کے متعلق کچھ نہیں جانتے کہ وہ کہاں خرچ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اب تو ملک کو بائی پارٹس گروی رکھا جارہا ہے اور موٹر وے کو سکوک بانڈز کے اجراء کیلئے گروی رکھ دیا گیا ہے جو انتہائی شرم اور تشویش کی بات ہے۔