• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مغربی روٹ زندگی اور موت کا مسلہ ہے،سمجھوتہ نہیں ہوگا، اسد قیصر

صوابی( نمائندہ جنگ)سپیکر پختونخو ا اسمبلی اسد قیصر نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ اگر وزیر اعظم  محمد نواز شریف اور وفاق نے سی پیک کے منصوبے میں مغربی روٹ کے حوالے سے  خیبر پختونخوا کی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے موقف پر بات نہ کی تو ہمارا صوبے کے عوام سے یہ وعدہ ہے کہ کسی صورت سی پیک اس علاقے سے گزرنے نہیں دینگے یہ ہمارے مستقبل  کی نسلوں کی زندگی و موت کا مسئلہ ہے اور اس پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔  پیر کی سہ پہر موضع مرغز میں اپنے حجرہ میں  بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے  اسد قیصر نے کہا کہ ہمارا گلہ پنجاب سے نہیں بلکہ وزیر اعظم  نواز شریف اور وفاق سے ہے کیونکہ وزیر اعظم سی پیک کے منصوبے میں   خیبر پختونخوا کے مغربی روٹ کے حوالے سے اپنے وعدوں سے بار بار انحراف کر رہے ہیں جس کی وجہ سے صوبہ بھر کے عوام حکومت اور سیاسی جماعتوں میں تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ کیا صوبہ خیبر پختونخوا پاکستان کا حصہ نہیں کہ سی پیک منصوبے میں مغربی روٹ پر کام صوبہ خیبر پختونخوا سے شروع نہیں کیا جارہا ہے صوبہ سندھ ، بلوچستان ، پنجاب ، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا سارا ایک پاکستان ہے انہوں نے کہا کہ   سی پیک میں کے پی کے کو نظر انداز کر نے کے خلاف صوبائی حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں نے احتجاجی تحریک شروع کر دی ہے جب کہ کے پی کے اسمبلی میں کافی بحث کے بعد اس حوالے سے قرار داد بھی منظور کی جا چکی ہے اگر وفاق اور  نواز شریف نے سی پیک کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو سی پیک منصوبہ کسی اور کا بھی نہیں ہو گا انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو صرف پنجاب پاکستان نظر آرہا ہے سی پیک سمیت تمام بڑے بڑے منصوبے پنجاب ہی سے شروع کر دیئے ہیں انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وزیر اعظم نے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا تھا بلکہ سارے فیصلے اندھیرے میں کئے جس کے خلاف ہم نے شور مچا کر احتجاج کیا سی پیک ایک قومی منصوبہ ہے جس میں موٹروے کے علاوہ آپٹکل فائبر ، اکنامک زون ، ہائی پائور ایل این جی گیس و توانائی ، ریلوے ٹریک اور بڑے بڑے صنعتی بستیوں کا قیام بھی شامل ہیں اگر چین سی پیک میں اپنے پسماندہ علاقے شامل کر تے ہیں تو وزیر اعظم کیوں پاکستان کے پسماندہ صوبے کو سی پیک کی مغربی روٹ میں کیوں شامل نہیں کر رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ صوابی میں پاک فضائیہ  کے تعاون سے ائیر فورس یونیورسٹی کے علاوہ گجو خان میڈیکل کالج،زنانہ یونیورسٹی ، جدید سپورٹس کمپلیکس ، پارکس بھی قائم کیا گیا ہے جس میں اس سال کے آخر میں کلاسز کا اجراء ہو گا انہوں نے کہا کہ اضلاع پشاور ، چارسدہ ، نوشہرہ اور صوابی کے درمیان ایک جدید ریلوے ٹریک بنے گا انہوں نے مہمند ایجنسی اور دیگر قبائیلی عمائدین کا خاندانوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے ہمیں جو ہاتھ دیا ہے پہلے بھی ہم نے سپورٹ کیا تھا اور آئندہ بھی کرینگے ۔
تازہ ترین