• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مذاکرات کیلئے کہا جاتا ہے، اب یہ اسلام آباد میں ہی ہونگے ،عمران خان

 پشاور‘اسلام آباد(ایجنسیاں) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں‘وہ اسپتالوں کے لیے نہیں بلکہ پاناما میں پکڑے جانے پر ”رو“ رہے ہیں‘ کبھی ہمیں مذاکرات کے لئے کہا جاتا ہے لیکن اب مذاکرات 2 نومبرکو اسلام آباد میں ہی ہوں گے‘چوراورڈاکوکو وزیراعظم نہیں مانتے‘ نواز شریف کی ذاتی کرپشن پکڑی گئی ‘ذاتی کرپشن پر سرکاری وکیل کے مقدمہ لڑنے کا کوئی جواز نہیں بنتا‘اٹارنی جنرل کس منہ سے عوام کے پیسے سے کرپٹ وزیراعظم کا کیس لڑرہے ہیں‘دھرنے کو ناکام بنانے کیلئے حکمرانوں کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں‘دو نومبر کونئے پاکستان کا فیصلہ ہوجائیگا،پتہ چل جائےگا کہ پاکستان چوروں کا ہے یاقائداعظم کا‘ملک کو چوروں کے نرغے سے آزاد کرا کرقائد اعظم اور اقبال کا پاکستان بنائینگے‘ایک طرف نواز‘ زرداری‘ اسفندیار‘ الطاف اورفضل الرحمان جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف اور نیا پاکستان ہے‘اب 2نومبر کو اسلام آبادمیں ہی مذاکرات ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں  نے جمعہ کو پشاورمیں عوامی اجتماع سے خطاب اور اسلام آباد میں  میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کرپشن کے بادشاہ ہیں جو پاناما لیکس میں چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا جبکہ کرپشن میں نواز شریف کے ساتھی آصف زرداری‘ اسفند یارولی الطاف حسین اورفضل الرحمان ہیں‘جیسے مچھلی نیچے سے گلتی ہے اسی طرح ملک اوپر سے خراب ہوتا ہے‘یہاں وزرا اور ایم پی ایز بھی چوری کرتے ہیں‘ایک طرف نوازشریف اور اس کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے ڈاکو ہیں جب کہ دوسری طرف تحریک انصاف اور نیا پاکستان ہے‘پی ٹی آئی ظلم اور ناانصافی کے خلاف جہاد کر رہی ہے۔قبل ازیں پشاور روانگی سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی کرپشن پکڑی گئی ہے اور کوئی جواز نہیں کہ ان کا مقدمہ سرکاری وکیل لڑے‘ وہ اپنے ذاتی وکیل کے ذریعے پاناما لیکس کا کیس لڑیں‘ اٹارنی جنرل شریف خاندان کی کرپشن کو بچانے کی کوشش نہ کریں‘ وہ کس منہ سے عوام کے پیسے سے کرپٹ وزیراعظم کا کیس لڑرہے ہیں‘ شریف خاندان ارب پتی جبکہ ان کے بچے کھرب پتی ہیں‘ نواز شریف اپنی کرپشن بچانے کے لئے پاکستان کو تباہ کررہے ہیں اور ان کے پیچھے بھارتی لابی کام کررہی ہے‘نوازشریف 7 ماہ سے کوئی جواب نہیں دے رہے لیکن اب ان کو حساب دینا ہوگا‘اب بھی وقت ہے کہ نواز شریف احتساب کے لئے خود کوپیش کردیں۔ دھرنے کو ناکام بنانے کےلئے حکمرانوں کی جانب سے یہ تاثر قائم کیا جارہا ہے کہ دونومبر کا دھرنا فوج کرارہی ہے اور فوج امن نہیں چاہتی، اب حکمرانوں نےکالعدم تنظیموں کی اسلام آباد آمد کا نیا شوشا چھوڑا ہے۔  
تازہ ترین