سکھر (بیورو رپورٹ)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ غلام محمد مہرمیڈیکل کالج اور آصفہ بھٹو ڈینٹل کالج کے جو بھی مسائل ہیں انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، میڈیکل اور ڈینٹل کالج میں زیر تعلیم طلباء وطالبات کا پی ایم ڈی سی سے رجسٹریشن کا جو معاملہ ہے اس پر حکومت سے بات کروں گا، کسی ڈاکٹر کا مستقبل داؤ پر نہیں لگنے دیں گے اور پی ایم ڈی سی کی جو بھی شرائط ہیں انہیں پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ میڈیکل کالجزکو پی ایم ڈی سی سے رجسٹریشن کرائی جائے گی، وہ فلاحی ادارے سکھر بلڈ اینڈ ڈرگ ڈونیٹنگ سوسائٹی میں ملاقات کے لئے آنیو الے غلام محمد مہر میڈیکل کالج اور آصفہ بھٹو ڈینٹل کالج کے طلباء و طالبات سے بات چیت کررہے تھے۔ طلباء وطالبات نے سید خورشید احمد شاہ کو بتایا کہ آصفہ بھٹو کے نام پر قائم کئے گئے ڈینٹل کالج اور غلام محمد مہر میڈیکل کالج کی پی ایم ڈی سی سے رجسٹریشن کا مسئلہ چل رہا ہے جس سے سینکڑوں ڈاکٹرز کو مشکلات کا سامنا ہے اور ان کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے، متعدد مرتبہ احتجاج کئے ہیں تاکہ کالجز کو پی ایم ڈی سی سے رجسٹرکرایا جائے لیکن صورتحال جوں کی توں ہے جس سے نہ صرف طلباء وطالبات بلکہ ان کے اہلخانہ میں بھی تشویش پائی جاتی ہے جس پر سید خورشید احمد شاہ نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ طلباء وطالبات کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرایا جائے گا، پی ایم ڈی سی کے حوالے سے جوبھی مسائل ہیں ان کے حل کیلئے حکومت سے بات کروں گا، زیر تعلیم طلباء وطالبات اپنی تعلیم جاری رکھیں اور تعلیم پر توجہ دیں کسی کا مستقبل داؤ پر لگنے نہیں دیں گے اور پی ایم ڈی سی کے حوالے سے معاملات کو حل کرالیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبوں کی بہتری کے لئے ہمیشہ کوششیں کیں ہیں ، آج بھی ہم چاہتے ہیں کہ سرکاری اداروں میں معیار تعلیم بہتر ہو، اسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے، سرکاری اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو مفت تمام تر طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔قائد حزب اختلاف سید خورشیدا حمد شاہ کی یقین دہانی پر طلباء وطالبات نے اپنا احتجاج ختم کردیا، قبل ازیں غلام محمد مہر میڈیکل کالج اور آصفہ بھٹو ڈینٹل کالج کے طلباء وطالبات نے پی ایم ڈی سے رجسٹریشن نہ ہونے کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اورنعرے بازی کی۔