• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں امن کیلئے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں آپریشن ناگزیر قرار

کراچی (ثاقب صغیر/اسٹا ف رپورٹر) اعلیٰ افسران نے اپر سندھ میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیئے بلوچستان کے علاقوں ’’وڈ’’ اور ’’جھل مگسی‘‘ میں آپریشن کو ناگزیر قرار دیدیا۔پولیس ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی کے اعلیٰ افسران نے سندھ حکومت اور دیگر متعلقہ اداروں کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے گذشتہ دو سالوں کے دوران سندھ کے شہروں جن میں شکارپور اور جیکب آباد بھی شامل ہیں میں ہونے والے دہشت گردی کے بڑے واقعات میں ملوث ملزمان بلوچستان کے راستے سندھ میں داخل ہوئے۔خط کے مطابق بلوچستان کے علاقوں وڈ اور جھل مگسی میں دہشت گردوں کی محفوظ پناگاہیں ہیں اور وہاں پر موجود مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد ملکر ملک دشمن کارروائیوں میں ملوث ہیں۔خط کے مطابق سندھ کہ وہ شہر جو بلوچستان کی سرحد کے ساتھ ہیں ان میں اب بھی کالعدم تنظیموں کی جانب سے دہشت گرد کارروائیوں کا خطرہ ہے اور یہ تما م دہشت گرد بلوچستان کے مذکورہ علاقوں سے سندھ میں داخل ہو کر اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں اس لیے اپر سندھ کے علاقوں میں ان بڑے واقعات سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ بلوچستان ان علاقوں میں ایک بڑا آپریشن کیا جائے اور انکے ٹھانوں کو تباہ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق بلوچستان میں موجود شفیق مینگل اور امان اللہ زہری ان کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں ۔واضح رہے کہ شکار پور کے علاقے خانپور میں عیدالضحیٰ کے روز پکڑے جانے والے خودکش بمبار عثمان نے بھی دوران تفتیش بتایا ہے کہ وہ اور اس کے ساتھی بلوچستان کے علاقے وڈ میں قیام پذیر تھے اور وہیں حملے کی منصوبہ بندی کر کے سندھ میں داخل ہوئے تھے۔
تازہ ترین