• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن میں دو کمروںکے اپارٹمنٹ کا اوسط کرایہ آمدن کے 50 فیصد سے بڑھ گیا

لندن (جنگ نیوز)برطانوی دارالحکومت لندن میں دو کمروں کے اپارٹمنٹ کا اوسط کرایہ آمدن کے 50فیصد سے زائد ہوگیا ہے جس سے ملک بھر میں ہائوسنگ کرائسس کی جھلک نمایاں ہوتی ہے۔ جی ایم بی کی تازہ ترین ریسرچ کے مطابق ویسٹ منسٹر میں اوسط کرائے میں سب سے زیادہ اضافہ 73فیصد ہوا جبکہ ہیکنی، ازلنگٹن اور کمیڈن سمیت مختلف ایریاز میں دو کمروں کے اپارٹمنٹ کا اوسط کرائے میں آمدن کا 60فیصد ہو گیا۔ لندن میں اب ورکرز اپنی آمدن کا 53فیصد کرائے کی مد میں ادا کررہے ہیں جبکہ 2011ء میں یہ تناسب 49فیصد تھا۔ جی ایم بی کے لندن کے ریجنل سیکرٹری وارن کینی نے کہا کہ ان اعدادوشمار سے واضح ہے کہ 2008ء کے فنانشل کرائسس کے بعد ورکرز اور ان کی فیملیز کے احساسات کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ اس کے برعکس تنخواہیں منجمد ہیں یا کم ہورہی ہیں۔ اس صورت حال سے گھروں کی بڑے پیمانے پر تعمیرات خصوصاً کرائے کے لئے گھروں کی فراہمی انتہائی ضروری ہے۔ کرایوں میں اضافے نے اس معاملے کو اور زیادہ اہم اور فوری توجہ کا طالب بنادیا ہے۔ لندن باروز کو اس معاملے میں اہمیت حاصل ہے اور ان کو بلاتاخیر یہ کام شروع کرنا چاہئے۔ ہم طویل عرصے سے اس مسئلے کے بارے میں توجہ دلوا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوسلط ویجز کے حساب سے رہائش کے لیے ورکرز کو گھروں کی فراہمی کے سلسلے میں کوئی معذرت خواہانہ رویہ یا جواز قبول نہیں کیا جاسکتا۔ جی ایم بی نے کہا کہ 1980ء کی تھیچر حکومت کا کونسل ہائوسنگ کو فروخت کرنے اور براہ راست سوشل ہائوسنگ کی فراہمی کے بجائے لینڈ لارڈز کو ادائیگی کے فیصلے مہنگی اور بڑی غلطیاں تھیں، گزشتہ برس 24بلین پونڈ ہائوسنگ بینیفٹس کی مد میں خرچ کیے گئے اور یہ تمام رقم بلاٹیکس آف شور بنک اکائونٹس میں چلی گئی۔ اس رقم کا اگر معمولی حصہ بھی کرائے کے لیے سوشل ہائوسنگ پر خرچ کیا جاتا تو ٹیکس دہندگان پر دبائو کم ہوتا اور لوگوں کو ایسی ہائوسنگ دستیاب ہوتی جس کے وہ متحمل ہوسکتے۔
تازہ ترین