سکھر (بیورو رپورٹ،چوہدری محمد ارشاد) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ موجو دہ حالات میں خطرہ ہے کہ ریاست کو نقصان نہ ہو جا ئے جس کا فا ئدہ پاکستان دشمنوں کو ہو گا، انہوں نے کہاکہ ایسا نہ ہو کہ صفر سے سفر شروع کرنا پڑے،تشدد کسی صورت قبول نہیں ، لال حویلی شیخ رشید کی ملکیت ہے، کوئی خالی نہیں کراسکتا، یہ کرپشن کا دعویٰ ہے میں روز روز کندھا دینے کے لئے کھڑا نہیں ہوں گا ، میں ثالثی کا کردار کیوں ادا کروں،2014ء میں بھی عدالت تحریک انصاف کو راستہ چھوڑنے کا کہتی رہی لیکن انہوں نے بات نہیں مانی، حکومتی رہنماؤں سے کہا تھا کہ احتیاط کی ضرورت ہے، ایسا نہ ہوکہ معاملہ پر تشدد ہوجائے پہلے سے ہی ایسا خدشہ تھا، خوف آتا ہے کہ ریاست اور جمہوریت کو نقصان نہ اٹھانا پڑے، مجھے حالات خراب نظر آرہے ہیں حکومت تشدد کا سلسلہ بند کر ے ،ریاستی تشدد ملک کیلئے کسی طور پر بہتر نہیں ہے پر امن ماحول قائم رکھنا پی ٹی آئی اور حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے ملک پر اس وقت اندرونی اور بیرونی دبا ؤ ہے، دونوں جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اس کشیدگی کو ختم کرنا چاہیئے تاکہ حالات معمول پر آسکیں، وہ اپنی رہائش گاہ پرمیڈیا سے بات چیت کررہے تھے،قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ مجھے پہلے ہی نظر آرہا تھا کہ ایسا ہوگا ملک کے حالات خراب ہونے کا فائدہ کسی اور کو نہیں ملک دشمنوں کو ہوگا اس لیے حکومت ایسا راستہ اختیار نہ کرے اور خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ نہیں بنانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع حکومت کا اختیار ہے اس پر کیا کرنا ہے کیا نہیں کرناچاہیئے اس کا فیصلہ حکومت کو کرنا ہے ،ہم نے اپنے دور حکومت میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی تھی، ہم سیاستدان ہیں اور سیاست دانوں کو حقیقت پسندانہ بات کرنا چاہیئے۔سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ لال حویلی شیخ رشید کی پراپرٹی ہے اور کوئی کسی کی ذاتی ملکیت خالی نہیں کراسکتا ،جو بھی راستے بند کررہا ہے وہ عمران خان کے ایجنڈے پر کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے چار نکاتی ایجنڈا حکومت کو دیا ہے اگر ان کو تسلیم کیا گیا تو مسئلے حل ہوجائیں گے اور احتجاج بھی ختم ہوجائے گا،پی ٹی آئی پاناما لیکس کے معاملے پر انکوائری چاہتی ہے جبکہ ہم چار نکات کے جواب چاہتے ہیں، جمہور یت کو بحال کرنے کے لئے ہم نے کوڑے کھائے، پھا نسیا ں لیں، پیپلزپارٹی پارلیمانی سسٹم پر یقین رکھتی ہے۔عمران خان کی گرفتاری کے سوال کے جواب میں سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کے کارکنان پر منحصر ہے کہ وہ ایسے حالات میں کس طرح سے احتجاج کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ تحریک انصاف کا جمہوری حق ہے کہ وہ خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل کرے یا نہیں، حکومت کی جانب سے سندھ، پنجاب بارڈر کو سیل کرنا درست نہیں اگر حکومت نے سندھ پنجاب بارڈر کو سیل کیا تو یہ عمران خان کے ایجنڈے پر ہی عمل کرنا ہوگا۔عمران خان کی تنقید سے متعلق کئے گئے سوال پر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اس قسم کے ماحول کو مزید گرم نہیں کرنا چاہتا، میں ذاتی بیان بازی نہیں کروں گا ، ابھی اس کا وقت نہیں ورنہ اس کا کوئی اور فائدہ اٹھائے گا۔سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ احتجاج کرنا ہر سیاسی جما عت کا آئینی اور جمہوری حق ہے پیپلزپارٹی خود بھی احتجاج کرتی رہی ہے اور ہم آئندہ بھی ضرورت پڑی تو لانگ مارچ کریں گے لیکن کوئی بھی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام نہیں ہونا چاہیئے، روڈ، رستے ، شہروں کو بند کرنا غیر آئینی عمل ہے جس کی کوئی بھی حمایت نہیں کرے گا۔