لندن (پ ر) پاکستان کے سابق صدر مملکت اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ شہریوں کو مذہبی رسومات کی آزادی کی فراہمی اور دوران عبادت ان کی بھرپور حفاظت یقینی بنانا ریاست کا فرض ہے۔ بدعنوانی میں ملوث اور داخلی بحرانوںسے دوچار حکومت نے شہریوں کو شرپسند عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ پولیس اور ایف سی سے سیاسی کارکنان کیخلاف کریک ڈائون کی بجائے امن و امان برقرار رکھنے کیلئے کا کام لیا جاتا تو شاید یہ سانحہ رونما نہ ہوتا۔ پولیس کو سیاسی مقاصد اور مفادات کیلئے استعمال کرنا ماورائے آئین اقدام ہے، حکومت کی اس مجرمانہ روش نے شہریوںاور شہروں کو غیر محفوظ کردیا، ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، انہوں نے سانحہ کراچی پراپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ شرپسند عناصر کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ وہ اے پی ایم ایل کے قائدین اور کارکنان سے فون پر گفتگو کررہے تھے۔ اس گفتگو میںاے پی ایم ایل کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد چوہدری، اے پی ایم ایل اوورسیز کے مرکزی صدر افضال صدیقی، اے پی ایم ایل برطانیہ کے مرکزی صدر سعید بھٹی، سیکرٹری جنرل چوہدری تبریز اورا، سیکرٹری اطلاعات سیّد شان عباس عابدی، نائب صدور سیّد مدبر بخاری اور سیّد نایاب زیدی، عمران طاہر رضوی، قاضی طارق، وقاص مرزا اور قاسم ہمدانی بھی شریک تھے۔ اس دوران جاں بحق ہونیوالے افراد کے بلندی درجات جب کہ پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی خصوصی دعا کی گئی۔ پرویز مشرف نے مزید کہا کہ شہر قائد میں مجلس عزا پر شرپسند عناصر کی شدید فائرنگ کے نتیجے میں چار بھائیوں سمیت پانچ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک بڑا سانحہ ہے۔