میرپورخاص(نامہ نگار)حکومت سندھ نے میونسپل کمیٹی میرپورخاص کو آکٹرائے ٹیکس کی مد میں ملنے والی ماہانہ گرانٹ میں اچانک 50فیصد کٹوتی کردی جس کے نتیجہ میں ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی مشکل ہوگئی ہے جبکہ نکاسی وفراہمی آب ،صفائی ستھرائی کےنظام اور روز مرہ کے دیگر معاملات کو بھی شدید خطرے کا سامنا ہے۔اطلاعات کے مطابق سندھ کے چوتھے بڑے شہر میرپورخاص کی میونسپل کمیٹی کو ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کی مدمیں ماہانہ تقریباً 2کروڑ80لاکھ روپے گرانٹ ملتی ہے مگر حکومت سندھ نے ماہ اکتوبر کی گرانٹ میں اچانک 50فیصد کٹوتی کرکے ایک کروڑ چالیس لاکھ روپے کی گرانٹ جاری کی ہے ۔میونسپل کمیٹی میرپورخاص کا کبھی سندھ بھر میں مالی طور پر انتہائی مضبوط پوزیشن میں شمار ہوتا تھا۔ سابق ادوار میں بدترین کرپشن اور ضرورت سے زیادہ ملازمین کی بھرتیوں کے باعث وہ پہلے ہی شدید مالی بحران سے دوچار ہے اور اب ماہانہ گرانٹ میں نصف کٹوتی کے باعث اس بحران میں مزید اضافہ ہوگیاہے۔اس حوالے سے رابطہ کرنے پر چئیر مین بلدیہ فاروق جمیل درانی نے بتا یا کہ حکومت سندھ کی جانب سے ماہانہ گرانٹ میں کٹوتی اور اکاؤنٹ منجمد کرنے کی وجہ سے نہ صرف ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی ناممکن ہوگئی ہے بلکہ نکاسی وفراہمی آب ،صفائی ستھرائی کے نظام اور دفتری امور کو چلانا مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔