کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میںمیزبان نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کا امتحان ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، ایم کیو ایم پہلے مائنس ون کا انکار کرتی رہی پھر مائنس ون کا یقین دلاتی رہی اور اب پلس ون نہ ہونے کا یقین دلارہی ہے، پرویز مشرف کی قیادت میں ایم کیو ایم کے دھڑوں کو متحد کرنے کی باتیں ہورہی ہیں، گزشتہ ڈھائی ہفتوں کے دوران ایم کیو ایم کے تین اعلیٰ رہنما دبئی جاچکے ہیں جہاں سابق صدر پرویز مشرف بھی موجود ہیں،مصطفٰی کمال کی بھی پرویز مشرف سے ملاقات کی خبریں آتی رہی ہیں، اس کے علاوہ سابق گورنر سندھ عشرت العباد بھی عہدہ چھوڑنے کے فوری بعد دبئی پہنچ گئے ہیں، یہ خبریں بھی آئیں کہ عشرت العباد بھی یہ کوشش کرتے رہے تھے کہ کسی طرح ایم کیو ایم پاکستان اور پرویز مشرف کے معاملات طے پاجائیں۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ ان خبروں کے بعد کراچی میں پرویز مشرف کے حق میں وال چاکنگ بھی ہوئی، پریس کلب کے باہر فاروق ستار اور پرویز مشرف کی تصویر والے بینرآویزاں کیے گئے جس پر متحدہ قومی جرگہ پاکستان لکھا ہوا ہے جبکہ مشرف بھائی جان کے نعرے بھی درج ہیں،ایم کیو ایم کی جانب سے پرویز مشرف کی زیرقیادت متحدہ قومی موومنٹ کے اکٹھے ہونے کے امکان کو مسلسل ردکیا جارہا ہے لیکن کیا بات اتنی ہی سادہ ہے، پرویز مشرف متحدہ کی قیادت میں دلچسپی رکھنے کے باوجود کھل کر سامنے نہیں آرہے اور نہ ہی ایم کیوا یم واضح طور پر معاملہ بتارہی ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کی سماعت کاآج بہت اہم دن ہے، اس اہم سماعت سے چند گھنٹے پہلے ایک وکیل کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ شریف خاندان عدالت سے مزید وقت مانگے گا، نیا وکیل اسی لئے رکھا گیا ہے کہ وہ عدالت میں جاکر کیس کی تیاری کیلئے وقت مانگے۔ شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ ہم نے یہ حسین نواز اور مریم نواز کو سوالنامہ بھیجا کہ کیا آپ مزید وقت حاصل کریں گے، حسین نواز شریف نے اس کے جواب میں ایک لائن کا جواب دیا کہ ہم عدالت کے سامنے دستاویزات منگل کو ہی جمع کروائیں گے، مریم نواز صاحبہ نے سوال کے جواب میں موقف اختیار کیا کہ وکیل تبدیل نہیں کیا بلکہ کیس میں ایک اور وکیل شامل کیا گیا ہے، سلمان بٹ وزیراعظم نواز شریف کے وکیل ہیں اور رہیں گے، مجھے اور حسین نواز کیلئے نئے وکیل اکرم شیخ ہوں گے یعنی ایک وکیل کا اضافہ کیا گیا ہے، ہمارا وکیل عدالت سے مزید وقت نہیں مانگے گا، کیس جس طرح چل رہا ہے اسی طرح چلتا رہے گا۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پاناما کیس میں تحریک انصاف نے عدالت میں شواہد جمع کرادیئے ہیں، ان شواہد کا زیادہ تر حصہ پہلے ہی اخبارات اور کتابوں میں چھپ چکا ہے، پی ٹی آئی کے عدالت میں جمع کرائے گئے 686صفحات پر مشتمل دستاویزات کا بڑا حصہ کتاب کے اقتباسات پر مشتمل ہے، اس میں صحافی اسد کھرل کی کتاب ’رائیونڈ سازش‘ بھی شامل ہے جس کے 200 سے زائد صفحات ان شواہد کا حصہ ہیں، اہم بات یہ ہے کہ عدالت اسد کھرل کی اس کیس کا حصہ بننے کی درخواست مسترد کرچکی ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے ترک صدر کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیالیکن پھر ترکی کے سفیر سے ملے اور اس فیصلے پر نظرثانی کا عندیہ دیا۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے پروگرام میں گفتگو کرتےہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت کے حوالے سے باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے، ایم کیو ایم کا کسی کے ساتھ اتحاد یا انضمام نہیں ہورہا ہے، ایم کیو ایم میں قیادت کیلئے نہ کوئی اسامی خالی ہے نہ ہی ہمیں کسی قائد یا شخصیت کی ضرورت ہے، متحدہ قومی موومنٹ کا نظریہ ، سیاسی و انتخابی منشور اور پالیسیاں موجود ہیں، ایم کیو ایم عوام کی آزمائی ہوئی اور ان کے اعتماد پر پورا اترچکی ہے، ہمیں جب موقع ملا ہم نے لوگوں کی خدمت کی ہے، ہم کبھی ملک چھوڑ کر نہیں گئے بلکہ 36برسوں سے عوام کے درمیان ہیں، ہمارے جانے اور آنے میں تین سال کا وقفہ بھی نہیں ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ میری دبئی میں نہ کسی سے ملاقات ہوئی نہ کسی نے ملنے کی خواہش ظاہر کی، ہر قانون پسند شہری ایم کیو ایم کا رکن بن سکتا ہے، احمد رضا قصوری کی ڈرائنگ روم کی سیاست اور زمینی سیاست میں بہت فرق ہے، کچھ لوگ ایم کیو ایم کو حلوہ سمجھ کر کھانا چاہتے ہیں لیکن کراچی کے عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا بہت احترام اور اچھی ورکنگ ریلیشن شپ رہی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کا ترجمان پاکستان کے آئین و قانون کے خلاف بات کرے۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہم نے مائنس ون فارمولا نہیں مانا تھا، مائنس ون اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر نہیں بلکہ پارٹی کے اندر سے ہوا ہے، ایم کیو ایم عوام کی امانت ہے اسے عوام میں ہی رہنا ہے، عوام ایم کیو ایم کے علاوہ کسی اور نام کو ووٹ نہیں دیں گے، ہم نے ایم کیو ایم بچانے کیلئے 23اگست کو قربانی دی۔عشرت العباد کی ایم کیو ایم پاکستان میں ممکنہ شمولیت کے سوال پر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عشرت العباد ایم کیوا یم کے رکن نہیں ہیں، بہت سے معاملات کا فیصلہ رابطہ کمیٹی کرتی ہے، کسی خصوصی معاملہ میں کارکنوں کی جنرل کونسل سے بھی مشورہ کیا جاسکتا ہے، یہ بات درست نہیں کہ ڈاکٹر عشرت العباد مجھ سے ملنا چاہتے تھے، عشرت العباد کے دبئی آنے کا مجھے علم ہی نہیں تھا، سابق گورنر سندھ کا اسٹیبلشمنٹ سے تعلق پارٹی کی وجہ سے ہوا تھا، عشرت العباد کے کردار سے جب فائدہ نہیں پہنچ رہا تھا تو پارٹی نے ان سے لاتعلقی اختیار کرلی تھی۔ سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کا موقف شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں بتایا کہ ڈاکٹر عشرت العباد نے ہم سے رابطہ کر کے اپنا موقف پیش کیا ہے کہ میرے حوالے سے گردش کرنے والی تمام افواہیں بالکل غلط ہیں، میں نے پرویز مشرف اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان رابطے کی کوشش نہیں کی، یہ بالکل من گھڑت اور غلط بات ہے پرویز مشرف کا کسی سے رابطہ کرانے میں میرا کوئی کردار نہیں ہے،متحدہ قومی موومنٹ یا کسی بھی دوسری سیاسی جماعت سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہے، میں نے دبئی میں نہ فاروق ستار سے رابطہ کیا نہ ان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا، میں دبئی میں آرام کررہا ہوں اور کچھ دن آرام ہی کرنا چاہتا ہوں،اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کروں گا۔ ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کسی کیس میں صحافی کی کتاب بذات خود ثبوت نہیں مانی جاتی ہے، کتاب میں لکھی گئی باتوں اور دستاویزات کے ثبوت پیش کرنا ضروری ہوگا، صحافی کی کتاب کی حیثیت اور بیانات کی حیثیت مختلف ہے، پاناما کیس میں پیسے کی ترسیل کا ثبوت پیش کردیا جاتا ہے تو بات واضح ہوجائے گی، اگر کوئی اس پر اعتراض کرتا ہے تو ثبوت پیش کرنا اس کی ذمہ داری ہوگی۔ پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کر کے متنازع وزیراعظم اور متنازع اسپیکر کو قانونی حیثیت نہیں دینا چاہتے ہیں، ہمارے ایک وفد نے ترکی کے سفیر سے ملاقات کر کے موقف سے آگاہ کردیا ہے، ترکی کے سفیر کی جانب سے موقف پر نظرثانی کی درخواست کے بعد عمران خان نے کل پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمنٹ کو مدعو کیا ہے وہ جو فیصلہ کریں گے اس پر پارٹی عمل کرے گی، خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری کیلئے دروازے کھلے ہیں وہاں کرپشن نہیں ہے۔