لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نادرا حکام اور وزارت داخلہ کی نااہلی کی وجہ سے ہزاروں لوگ روزانہ ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ وہ اپنا قومی شناختی کارڈ بنوا سکتے ہیں نہ پاسپورٹ۔سراج الحق نے ایل او سی پر بھمبر سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے7پاکستانی فوجیوں کی شہادت پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرحدات کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے افغان مہاجرین کی ان کے وطن واپسی کے حوالے سے وزارت سیفران میں منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افغان خاتون شربت گلہ جس کی عمر 53 سال ہے کے حوالے سے بھی حکام نے غلط طریقہ استعمال کیا۔ ان کو جیل میں ڈالا اور بھارت اس مسئلے کو ہمارے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ حکومت افغان طلبا، تاجروں اور مریضوں کے حوالے سے خصوصی پالیسی بنائے۔ غیررجسٹرڈ مہاجرین کو رجسٹرڈ کرنے کے لئے تمام سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ ان کی واپسی کے وقت بین الاقوامی اداروں سے ملنے والی سہولیات سے وہ بھی فائدہ اٹھا سکیں۔ پاکستان افغان پالیسی کو امریکہ کے مفادات کی نظر سے دیکھنے کی بجائے اپنے ملک کے مفادات کی نظر سے دیکھے اور افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے مخلصانہ کوششیں کرے۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہاجرین کا قیام مثالی رہا اور اب ان کی واپسی نہایت اہم مسئلہ ہے۔ ہماری حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے درست اقدامات نہیں اٹھائے۔ نادرا نے اپنی نااہلی کی وجہ سے غیررجسٹر افغان مہاجرین کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کے شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیئے ہیں جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ افغان مہاجرین کی ان کے وطن واپسی کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ پاک افغان تعلقات جتنے زیادہ مضبوط ہوں گے، بھارت کو اس خطے میں مداخلت کے اتنے ہی کم مواقع ملیں گے۔ ایل او سی پر بھمبر سیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ نہیں دے سکتی تو اسے حکمرانی کا بھی کوئی حق نہیں ،حکومت کہتی ہے کہ عوام خود پہرہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا جنگی جنون قابل مذمت ہے۔بھارت خطے کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے ،عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہئے ،انہوں نے کہا کہ اگر جنگ کی آگ بھڑکی تو یہ کسی ایک خطے یا علاقے تک محدود نہیں رہے گی بلکہ پوری دنیا کو اس میں جلنا پڑے گا۔