سیالکوٹ(نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ لاہور کوقائم ہوئے 150سال مکمل ہونے کے سلسلہ میں انوار کلب آڈیٹوریم سیالکوٹ میں ”آئین وقانون کی بالا دستی اور حکمرانی“ کے عنوان سے جوڈیشنل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں سابق انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر شعیب سڈل ،ڈی سی او سیالکوٹ ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوجرانوالہ عبدالناصر، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ مقصود احمد، رجسٹرار گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی عذرا سبطین، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر سیالکوٹ ڈاکٹراور ایس پی انوسٹی گیشن سیالکوٹ کے علاوہ مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات نے شرکت کی ، مقررین نے خطاب کرتے ہوئے معاشرے میں انصاف کی فراہمی اور قانون کی حکمرانی کے حوالے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاشرتی ترقی اور خوشحالی کا دارومدار نظام عدل کے معیار پر ہے بلکہ معاشرے کی بقا کا دارومدارانصاف کی دستیابی پر ہے۔ اورانصاف فراہم نہ کرنے والا معاشرہ زندہ نہیں رہ سکتا۔ ان خیالات کا اظہارڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سیالکوٹ یوسف نے سیشن کورٹ سیالکوٹ میں کیک کاٹ کر لاہور ہائیکورٹ کی 150سال مکمل ہونے کے سلسلہ میں ضلع سیالکوٹ میں تین روزہ خصوصی تقریبات کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام الناس کی فلاح بہبود اور ان کو فوری انصاف کی فراہمی عدلیہ ایک اولین ترجیح ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں عدل و انصاف کابول بالا اورقانون کی حکمرانی کیلئے عدلیہ اپنا کردار ادا کرتی رہے گی ۔ انہوں نے بتایا کہ خصوصی تقریبات میں سکولوں کے بچوں کو بھی سیشن کورٹ اور سول کورٹ کے مشاہداتی دورے بھی کروائے جائیں گے جبکہ عد لیہ کے مابین دوستانہ کرکٹ میچز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس موقع پر سینئر سول جج شفیق عباس، سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فیض طالب اور محمدانور، ایڈیشنل سیشن جج اورنگزیب اور سول جج چودھری اسماعیل کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔