لاہور(نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ہمیں تحفے میں صرف کھجوریں اور آب زم زم لیکن حکمران کو تحفے میں فیکٹریاں مل جاتی ہیں۔سراج الحق کی صدارت میں منصورہ میں منعقدہ علماءو مشائخ کانفرنس میں شریک پاکستان اور بھارت کے معروف مزارات اولیاءکے گدی نشین حضرات نے پاکستان کو ایک حقیقی معنوں میں اسلامی و فلاحی مملکت بنانے اور نظام مصطفی ٰؐکے نفاذ کیلئے تحریک پاکستان کو دوبارہ زندہ کرنے کے عہد اور عزم کا اظہار کیا ہے ۔ کانفرنس میں خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ ،لیاقت بلوچ ،دیوان احمد مسعود ،خواجہ فرید الدین فخری، صاحبزادہ سلطان احمد علی ، غلام محمد سیالوی ، محمد بلال چشتی سمیت ملک بھر کی معروف خانقاہوں کے سجادہ نشین حضرات نے شرکت کی ۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ دینی مدارس اور خانقاہیں بہت بڑی طاقت ہیں ،خانقاہوں کا تحریک پاکستان میں بڑا موثر کردار ہے اور اگر صوفیا ءکرام قائد اعظم ؒ کا ساتھ نہ دیتے تو شاید قیام پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوتا۔لاکھوں جانوں کی قربانی کے بعد بننے والے پاکستان پر 70سال سے ان لوگوں کا قبضہ ہے جنہوں نے تحریک پاکستان کو ناکام بنانے کیلئے انگریز کا ساتھ دیا اور پھر ملک کے اقتدار پر قابض ہوکر نظریہ پاکستان سے بے وفائی کی ۔ہمارا دشمن ہمیں باہمی انتشار کا شکار کرکے کمزور کررہا ہے اور پاکستان سمیت اسلامی دنیا کو عراق ،شام اور افغانستان کی طرح تباہی سے دوچار کرنا چاہتا ہے ،کشمیر ، فلسطین جیسے مسائل کے حل کیلئے ضروری ہے کہ عالم اسلام متحد ہو۔انہوں نے کہا کہ نظریاتی ،اخلاقی اور مالی کرپشن کا ذمہ دار حکمران ٹولہ ہے جس نے عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے اس استحصالی طبقہ کے خلاف منبر و محراب اور خانقاہوں سے آواز اٹھانے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم کرپشن میں ملوث ہر لٹیرے کا احتساب چاہتے ہیں ،پانامہ لیکس سمیت کرپشن سکینڈلز میں ملوث سب کامحاسبہ ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران کرپشن میں ملوث ہوئے تو قطری شہزادہ بھی انہیں نہیں بچا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ایسا کمیشن بنایا جائے جو نہ صرف کرپشن کے ثبوت جمع کرے بلکہ قوم کو حقائق سے آگاہ کرے اور لٹیروں کو سزائیں دے ۔کانفرنس میں شریک پاکستان اور بھارت کے معروف مزارات اولیاءکے گدی نشینوں نےکہا کہ ملک بھر میں مشائخ عظام ،صوفیاءکرام امن و محبت ،بھائی چارے کے فروغ اور اسلامی تعلیمات کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرر ہے ہیں ۔ برصغیر پاک و ہند سمیت دنیا کے اکثر ممالک میں اسلام کی اشاعت علماءو مشائخ کی دعوت و تبلیغ کے نتیجہ میں ہوئی ہے ۔یہ کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ نظام مصطفیٰؐ ہی ہم سب کا مطمع نظر اور زندگیوں کا مقصد ہے ۔ملک بھر میں ہر سطح پر آپؐ کی شریعت کے نفاذ کو عملی و یقینی بنایاجائے۔مشائخ و صوفیاءکی تعلیمات دینیہ کو نصاب میں شامل رکھا جائے ۔سرکاری سرپرستی میں اوقاف کے تحت چلنے والے مزارات اور دیگر مزارات میں شرعی حوالوں سے کئی خرافات اور دینی مفاسد کا ارتکاب ہوتا ہے اس کا ازالہ فی الفور کیاجائے ۔سرکاری غیر سرکاری سرپرستی میں چلنے والی درگاہوں کو صرف دعوت و تبلیغ اور تزکیہ کے مقاصد کے لئے ہی استعمال کیاجائے۔