کراچی(اسٹاف رپورٹر) قومی جونیئر ہاکی ٹیم کے اعلان اور حکومت کی جانب سے اس کو بھارت میں ہونے والے ایونٹ میں شر کت کی اجازت ملنے کے باوجود بھارت نے تاحال قومی کھلاڑیوں کو ویزہ جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے پی ایچ ایف کو کوئی مثبت جواب دیا ہے، دوسری جانب عالمی ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف سے رابطہ کر کے ٹیم کی ٹور نامنٹ میں شر کت کی تصدیق کرنےکو کہا ہے جواب میں پی ایچ ایف نے عالمی فیڈریشن سے بھارت میں ہونے والے ٹور نامنٹ کے دوران اپنے کھلاڑیون کی جانی اور مالی تحفظ کے بارے میں اپنے خدشات سے آ گاہ کردیا ہے، پی ایچ ایف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے باوجود حکومت اور پی ایچ ایف نے کھیل کے وسیع تر مفاد میں اپنے کھلاڑیوں کو نہ صرف بھارت بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری شہباز سینئر کا کہنا ہے کہ جونئیر ورلڈ کپ میں شرکت کا انحصار ویزوں کے اجراء پر ہے۔ ویزوں کے بغیر شرکت کی تصدیق نہیں کرسکتے۔ گیارہواں جونئیر ورلڈ کپ آٹھ دسمبر سے بھارتی شہر لکھنئو میں کھیلا جائے گا، پاکستان کی ٹیم تیاریوں میں مصروف ہے، حکومتی این او سی مل چکا لیکن تاحال ویزے جاری نہ ہو سکے۔پی ایچ ایف کے سیکریٹری شہباز سینئر کاکہنا ہے کہ منتظمین نے شام تک ایونٹ میں شرکت کی تصدیق مانگی ہے،لیکن ویزوں کے بغیر تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے، ویزوں کے لیے درخواستیں بروقت دی گئی ہیں ، امرتسر سے لکھنو کے لیے بکنگ بھی کرا چکے ہیں،ویزے جاری کرنا بھارت کے اختیار میں ہے پی ایچ ایف صرف انتظار کر سکتی ہے۔ شہباز سینئرنے مزید کہا کہ منتظمین اپنی جگہ صحیح ہیں ، انہیں انتظامات کرنے ہیں، شرکت کی تصدیق کر کے ایونٹ میں نہیں جا سکے تو ہمیں جرمانہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جونیئرورلڈ کپ میں نہ جانا پاکستان ہاکی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔