• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیکب آباد، سردی میں اضافہ، گرم کپڑوں کی خریداری شروع، شہریوں نے لنڈا بازار کا رخ کرلیا

جیکب آباد (نامہ نگار) جیکب آباد میں سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی شہریوں نے گرم کپڑے خریدنے کے لیے لنڈا بازار کا رخ کرلیا، خواتین کی بڑی تعداد ریڑھیوں سے روزمرہ زندگی کی اشیاء خریدنے پر مجبور، لنڈا بازار کے دکانداروں نے بھی استعمال شدہ کپڑوں، جوتوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا۔ گرم کپڑے غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئے، روز بروز قیمتوں میں اضافے کے ساتھ شہری پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی شہریوں نے لنڈا بازار کا رخ کرلیا ہے۔ لنڈا بازار میں خریداری کیلئے آنے والی خواتین کی تعداد زیادہ ہے جوکہ گرم موٹے کپڑے اور جوتوں کے علاوہ دیگر روزمرہ زندگی کی اشیاء خریدتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ سردی میں اضافے کے ساتھ ہی روزبروز لنڈا بازار میں رش بڑ ھتا جارہا ہے، دکاندار صرف گاہکوں کو یہی بہانہ بناتے ہیں کہ یہ اشیاء امپورٹڈ ہیں اور انہیں سجا کر دکھایا جاتا ہے تاکہ گاہک دکانداروں کو منہ مانگے پیسے دے سکیں، اکثر اوقات گاہک صرف ریٹ سن کر ہی چلے جاتے ہیں،اب لنڈا بازاروں میں بھی مڈل کلاس طبقے کا خریداری کرنا ممکن نہیں رہا،کیونکہ دکاندار جتنے پیسے پرانی چیزوں کے مانگتے ہیں اس میں نئی چیزیں بھی مل جاتی ہیں، لنڈا بازار میں خریداری کے لئے آنے والے گاہکوں نے بتایا کہ لنڈا بازار مہنگائی کے باعث غریب کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے۔ گزشتہ سال جو کوٹ 350روپے کا تھا اب 550روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جو سویٹر 150روپے کا تھا اب 250 روپے سے زائد میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ ایک جیکٹ کی قیمت 150روپے سے 200روپے تھی اب 350روپے سے 400روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔ بچوں کے گرم کپڑے گزشتہ سال کے مقابلے میں 100روپے سے 200روپے تک مہنگے ہو گئے ہیں۔ پہلے لنڈا بازار میں صرف غریب خریداری کے لئے آتے تھے اب امیر لوگ بڑی تعداد میں آتے ہیں اس کے علاوہ لنڈا بازار میں تجاوزات کی بھرمار ہے اور ٹریفک کا بے پناہ رش ہے۔
تازہ ترین