وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ مرکز اور صوبے پرامید ہیں کہ اگلا قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ آئندہ بجٹ سے پہلے طے کر لیا جائے گا،این ایف سی پرغیرجانبدارایمپائر کاکرداراداکریں گے، ملک میں سیکیورٹی کیلئے 57 سول آرمڈ ونگ قائم کیے جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس میں ششماہی رپورٹ منظور ہوئی، اجلاس میں نئے ایوارڈ کے لیے ورکنگ گروپس کی رپورٹس دس دسمبر تک مزید بہتر بنانے کر تیسرے ہفتے میں اجلا س بلانے کافیصلہ بھی کیا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ این ایف سی پر غیر جانبدار ایمپائر کا کردار ادا کریں گے، پنجاب اور مرکز کے درمیان غازی بروتھا کی رائلٹی کامعاملہ خیبرپختونخوا کی طرز پرحل کر لیا جائے گا، سیکیورٹی کے لیے 57 سول آرمڈ ونگ قائم کیے جا رہے ہیں۔
وزیر خزانہ خزانہ پنجاب عائشہ غوث پاشا نےکہاکہ نئے این ایف سی ایوارڈ کے لیے سمت کاتعین کرلیاگیا ہے، سندھ سے این ایف سی کے پرائیوٹ ممبر سینٹر سلیم مانڈوی والا نےکہا کہ اشیاء پرسیلز ٹیکس، تیل و گیس پر رائلٹی اور کیپٹل گیس ٹیکس کی وصولی کا اختیار صوبوں کو منتقل کیا جائے۔
خیبرپختونخوا سے نجی ممبر پروفیسر ابراہیم نےکہا کہ وسائل کی تقسیم کیلئے محض آبادی کوہی اہمیت دینے کی بجائے غربت اور پسماندگی کوبھی مدنظررکھاجائے،اس وقت تک نئے این ایف سی کے آنے میں جو تاخیر ہوئی ہےاس پہ ہم نے اپنے تحفظات اور تشویش کا اظہار بھی کیا ہے اور اس کا جواب بھی دیا گیا ہے۔
صوبے اور مرکز پر امید ہیں کہ نیا بجٹ نئے این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملنے والے وسائل کی بنیاد پر تیار کیا جائے گا۔