• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواب بگٹی قتل کیس میں پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری جاری، 21 دسمبر کو پیش کرنے کاحکم

کوئٹہ (  نیوز ایجنسیاں ) بلوچستان ہائیکورٹ نے  نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے  اور انہیں 21 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے،عدالت عالیہ کی جانب سے آئی جی،سیکرٹری داخلہ اور دیگر حکام کو سابق صدر کو ان کی آمد پر سکیورٹی فراہم کرنیکی بھی ہدایت کی ہے،پیر کو نواب اکبر بگٹی کیس کی سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس ظہیرالدین کاکڑ پرمشتمل بنچ نے کی،کیس میں نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے سابق صدر مشرف و دیگر ملزمان کی بریت کو چیلنج کیاتھا،ہائیکورٹ نے سماعت کے بعد سابق صدر پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ہائی کورٹ نے آئی جی،سیکرٹری داخلہ اور دیگر حکام کو سابق صدر کو ان کی آمد پر سکیورٹی فراہم کرنیکی بھی ہدایت کی۔صباح نیوز کے مطابق سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے ایک مرتبہ پھر پرویز مشرف کے وکیل سید اخترحسین شاہ سے  وضاحت چاہی اور کہاکہ وہ بتائیں کہ آخر ایک ایسے ملزم کی جانب سے کیس کی پیروی کیلئے ایک وکیل کیسے وکالت نامہ جمع کراسکتاہے جس کے متعلق کسی کو بھی معلوم نہ ہو  کہ اس وقت کہاں ہیں ۔اس موقع پر نواب زادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمدراجپوت ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیاکہ فریق مخالف کی جانب سے ہمیشہ حیلے بہانوں کاسہارا لیکر وقت گزارنے کی کوشش کی گئی ہے جو صحیح نہیں قانون سب کیلئے ایک ہے پرویز مشرف کبھی بھی عدالت عالیہ کے سامنے پیش نہیں ہوئے ایک طرف وہ قانون اور عدالتوں کے احترام کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن دوسری جانب صورتحال سب کے سامنے ہے اس موقع پر عدالت نے پرویزمشرف کے ایک ملین روپے کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے احکامات دئیے اور ہدایت کی کہ انہیں عدالت کے سامنے پیش کیاجائے ۔ آن لائن کے مطابق اس سے قبل عدالت کے ریمارکس تھے کہ پرویز مشرف یہاں آکر تسلیم کر لیں، بلوچستانی بہت فراخ دل ہیں، معاف کر دینگے۔عدالت کے یہ بھی ریمارکس تھے کہ کیس کے مرکزی ملزم کو متعدد نوٹسز بھجوائیں ہیں وہ پیش نہیں ہوئے،اس دوران وکیل پرویز مشرف اخترشاہ نے کہا کہ ان کا موکل مفرورکی تعریف پر پورا نہیں اترتا،اس پر عدالت کے ریمارکس تھے کہ آپ ہمت کریں مشرف کے آنے کی یقین دہانی کرائیں پرویز مشرف کے آنے کی تاریخ اور سیکورٹی آپ کی مرضی کی ہوگی اختر شاہ نے کہا کہ مجھے ایک ہفتے کی مہلت دیں میں اپنے موکل سے پوچھ لوں کہ وہ کب آ سکتے ہیں اس پر عدالت نے کہا کہ ہم وکلا کا احترام کرتے ہیں اس لئے آپ کو مہلت دی گئی ہے بعد میں عدالت نے حکم دیا کہ پرویز مشرف کے وکلا جب تحریری طور پر لکھیں تب ان کی سیکورٹی کے انتظامات کئے جائیں بعد میں کیس کی سماعت 21 دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔
تازہ ترین