• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
امریکہ کے معروف بزنس میگزین فوربز نے ایک بار پھر پاکستانی معیشت کی ترقی اور استحکام کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے بھارت اور چین کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے اور سرمایہ کاری کا یہ مثبت رجحان پاکستانی معیشت پر غیرملکی سرمایہ کاروں کے بھرپور اعتماد کا نتیجہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی شرح سود میں اضافہ بھی پاکستانی معیشت کو متزلزل نہیں کرسکا اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج واضح فرق کے ساتھ بھارت اور چین کے بازار ہائے حصص سے آگے ہے۔ قومی معیشت کی اس خوشگوار صورت حال میں بلاشبہ موجودہ حکومت کی بہتر اقتصادی حکمت عملی، معاشی اصلاحات، ٹیکس نیٹ میں توسیع، بجلی کی پیداوار میں اضافے اور چین کے اشتراک سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تعمیر نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ سی پیک منصوبے میں ایشیا ہی نہیں یورپی ممالک بھی دلچسپی کا اظہار کررہے ہیں جس سے اس کی اہمیت اور افادیت بخوبی واضح ہوتی ہے۔ تاہم یہ خبر کہ روس بھی سی پیک میں شمولیت کا خواہش مند ہے، روسی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کی گئی وضاحت کی رُو سے درست نہیں تھی۔ قومی معیشت کے اچھے پہلوؤں کو مزید بہتر بنانے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ اس کے توجہ طلب پہلوؤں کو بھی نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے جن میں سے ایک ملک پر مسلسل بڑھتا ہوا قرض ہے۔ اسٹیٹ بینک کی دستاویزات کے مطابق پچھلے تین سال میں آٹھ ہزار ارب ڈالر کے مزید قرضے لیے جانے کے باعث آج ہر پاکستانی چھیانوے ہزار سے بڑھ کر ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کا مقروض ہوگیا ہے۔ اس صورت حال میں ہر شہری یہ سوچنے پر مجبور ہے کہ ہماری معیشت فی الحقیقت کہاں جارہی ہے اور موجودہ استحکام کس حد تک پائیدار ہے؟ یہ بتانا ہمارے معاشی حکمت کاروں کا فرض ہے کہ قوم کو قرضوں کے اس روز افزوں بوجھ سے کیسے اور کب نجات ملے گی کیونکہ اسکے بغیر معاشی ترقی کی حقیقت سوالیہ نشان بنی رہے گی۔

.
تازہ ترین