• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قائمہ کمیٹی، بیت المال کا بجٹ 20 ارب کرنے اور صوبوں میں برابر راشن تقسیم کرنیکی سفارش

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے پاکستان بیت المال کے کم بجٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کو پاکستان بیت المال کا بجٹ 4 ارب سے بڑھا کر 20 ارب کرنے اور بیت المال کی طرف سے راشن کو تقسیم کرنے کے کوٹے کی بجائے برابری کی بنیاد پر چاروں صوبوں میں تقسیم کرنے کی سفارش کر دی۔ اور اس سلسلے میں چیئرمین سینیٹ کو بھی تفصیلات بارے خط لکھا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ پاکستان بیت المال نہ صرف یتیموں‘ غریبوں‘ بے سہاروں کی مدد میں سرگرم عمل ہے بلکہ محدود وسائل میں جس طرح مریضوں کی مدد کر رہا ہے اور خواتین کو ہنرمند بنانے اور ملک میں شرح خواندگی میں اضافے کیلئے خدمات سر انجام دے رہا ہے وہ قابل تعریف ہے اور حکومت کا بیرسٹر عابد وحید شیخ کا بطور منیجنگ ڈائریکٹر تقرر کرنا احسن اقدام تھا۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان بیت المال کے بجٹ اور اس کے استعمال‘ پاکستان بیت المال کے رمضان پیکج‘ سویٹ ہومز کے مختص بجٹ‘ ادارے کی طرف سے خریداری کے طریقہ کار‘ پاکستان بیت المال کے مستقبل کے منصوبہ جات اور قیدیوں کیلئے پاکستان بیت المال کی طرف سے امداد کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ مکران‘ خاران‘ آواران‘ پنجگور اور ڈیرہ بگٹی جیسے علاقے انتہائی غریب ترین ہیں۔ وہاں پاکستان بیت المال‘ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لوگوں کی مدد کرے۔ جس پر مینیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی میں 400بچوں کی کفالت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قواعد و ضوابط اور کوٹے کے مطابق لوگوں کی امدا د اور راشن تقسیم کیا جاتا ہے۔ جس پر چیئرمین و اراکین کمیٹی نے کہا کہ کوٹے کی بجائے برابری کے طریقہ کار وضع کیا جائے اور علاقوں کی مناسبت سے راشن کا سامان تقسیم کیا جائے۔ سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ ادارے کا بجٹ 4 ارب روپے ہے جس میں سے1.1ارب روپے ملازمین کی تنخواہوں اور انتظامی امور پر خرچ ہو جاتے ہیں۔ بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا کہ80 فیصد بجٹ مریضوں کے علاج پر خرچ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں 37سویٹس ہومز سنٹر قائم کئے گئے ہیں جہاں3700یتیم بچوں کی اعلیٰ کفالت اور اچھے سکولوں میں تعلیم بھی فراہم کی جارہی ہے جس پر سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ قائمہ کمیٹی سفارش کرے کہ پرائیوٹ تعلیمی ادارے بغیر فیس کے ان بچوں کو تعلیم دیں۔ سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ فاٹا میں30ہزار کے قریب یتیم بچے ہیں وہاں پاکستان بیت المال سویٹ ہوم قائم کرے جس پر چیئرمین کمیٹی نے منیجنگ ڈائریکٹر کو ہدایت دی کہ وہ فاٹا کا دورہ کرکے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیں۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ایک سویٹ ہوم کا سالانہ خرچہ1.39کروڑ روپے ہے۔ ادارے کی تمام تر خریداری پیپرا رول کے مطابق کی جاتی ہے۔ بیرسٹر وحید شیخ نے کہا کہ چائلڈ لیبر کو روکنے کیلئے 158سنٹر قائم کئے گئے ہیں جہاں18ہزار بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کراچی اور لاہور میں گریٹ ہوم قائم کئے گئے ہیں جہاں بزرگ بے سہا رو ں کو پناہ دی جاتی ہے۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید قیدیوں کو چھڑانے کیلئے13 لاکھ روپے ادا کئے تھے اور بہت سے قیدی جرمانہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے قید ہیں۔ اجلاس میں سینیٹرز کامل علی آغا‘ ہدایت اللہ‘ خوش بخت شجاعت‘ نجمہ حمید‘ کلثوم پروین‘ حاجی سیف اللہ بنگش کے علاوہ منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال عابد وحید شیخ‘ ڈائریکٹر عبد المنان‘ ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ قاسم ظفر‘ ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ بیت المال کے علاوہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
تازہ ترین