• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسٹم انٹیلی جنس نے ٹیکسٹائل کابہت بڑاٹیکس سکینڈل پکڑلیا

اسلام آباد(حنیف خالد)ڈائرکٹریٹ جنرل کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹیگیشن نے کراچی میں کروڑوں روپے ٹیکس چوری کا ٹیکسٹائل میگااسکینڈل نہ صرف پکڑاہے بلکہ کراچی کےمعروف کاروباری ادارے نے کروڑوں روپے ٹیکس بھی دوران حراست قومی خزانےمیں جمع کرادیاہے۔ ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹیگیشن شوکت علی کو ڈائریکٹرکسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹیگیشن میڈم ثمینہ نے ان کے دفترمیں آکرباقاعدہ جورپورٹ دی ہے اسے مان کرشوکت علی نے سینئرکسٹم عہدیدار میڈم ثمینہ کی اس عمدہ کارکردگی پر شاباش دی ہے۔ اس اسکینڈ ل کی رپورٹ چیئرمین ایف بی آر نثاراحمدکوپیش کردی ہے جووفاقی وزیرخزانہ ریونیواقتصادی امورشماریات نجکاری سینئرمحمداسحاق ڈار کے علم میں اس ٹیکس فراڈ کے میگااسکینڈل کی تفصیلات لے آئے ہیں اس ٹیکس فراڈ میں ملوث پائے جانے والے مذکورہ کاروباری ادارے کے تین ڈائریکٹروں اور منیجر کوگرفتارکرکے جیل بھجوادیاہے ان چاروں کی سپیشل جج کسٹم نے ضمانتیں منسوخ کردی ہیں۔ ان ڈائریکٹروں کوڈائریکٹریٹ جنرل کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انوسٹیگیشن کے افسروں کی تفتیشی ٹیم کی حراست میں دے دیاہے۔ اس ٹیم نے دوہفتے ڈائریکٹروں کوزیرحراست رکھ کران سے اپنے انداز میں بازپرس کی اس کے دوران کراچی کے اس معروف بزنس ٹائیکون ادارےنے چوری شدہ وکسٹم ڈیوٹی سیلز ٹیکس،انکم ٹیکس وغیرہ کے زمرے میں چارکروڑ10لاکھ روپے کی ادائیگی کردی ہے اسکے باوجود ڈائریکٹرجنرل کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹیگیشن نے گرفتار تین ڈائریکٹروں اور ایک منیجر کوضمانت پررہانہیں ہونے دیا۔عدالت کوتفتیشی ٹیم نے بتایاکہ گرفتار ڈائریکٹروں سے ابھی وسیع پیمانے پرقومی ٹیکس کی چوری کی گئی رقم کی وصولی کرناباقی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی کایہ معروف بزنس کنسرن اپنے ڈائریکٹروں کی چند روز میں ہائیکورٹ کے ذریعے ضمانت منظورکرانے کے لیے کوشاں ہے مگرڈائریکٹرجنرل کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹیگیشن شوکت علی نے اپنی ڈائریکٹرکسٹم انٹیلی جنس میڈم ثمینہ کومحکمے کی طرف سے اعلیٰ وکلا عدالت عالیہ میں پیش کرنے کاحکم دیاہے تاکہ ملک کے بہت بڑے ٹیکس فراڈ میں پکڑے گئے معروف بزنس ادارےاور اسکے ڈائریکٹرواجب الاداسالہاسال کی ٹیکس چوری اور اس پرپنلٹی اداکئے بغیربچ کرنہ نکل سکیں۔ اس کاروباری ادارے کے ڈائریکٹراورمنیجر کسٹم ایکٹ میں دی گئی ٹمپریری امپورٹ(TEMPORARY)سہولت سے ناجائز فائدہ برسوں سے اٹھاتے رہے ڈیوٹی فری سامان فیبرکس(پولیسٹر)وسکوس ،پولیسٹریارن وغیرہ ڈیوٹی فری منگواتے رہے۔پاکستان سے برآمدی اشیامیں یہ ٹمپریری ڈیوٹی فری کروڑوں کاسامان پورااستعمال نہیں ہوتارہا۔ کروڑوں کی کنسائنمنٹ ملزمان امپورٹرپاکستان کی مارکیٹ میں فروخت کرتے رہے اس طرح 17فی صدسیلز ٹیکس 15فیصد کسٹم ڈیوٹی6فیصد انکم ٹیکس چوری کرتے رہے۔ ملزم ڈائریکٹرجعلی سرٹیفکیٹ جمع کراتے رہے کہ ٹمپریری امپورٹ سہولت کے تحت درآمد ہونے والے فیبرکس،پولیسٹر، وسکوس یارن، پولیسٹریارن سے بنایاگیا مال ایکسپورٹ کردیاگیاہے۔ عین ممکن ہے کہ اس کالے دھندے میں سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت شامل ہو اسکی بھی میڈم ثمینہ نے تفتیش کاآغازکرادیا۔ اگرمحکمہ کسٹم کے افسریااہلکاراس جرم میں اعانت کرتے ہوئے ثابت ہوئے تو ان کو بھی پس زندان کیاجائے گا۔ ڈائریکٹریٹ جنرل کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انوسٹیگیشن کے محتاط تخمینے کے مطابق ملزمان ڈائریکٹروں اور بزنس ادارے سے مزید کروڑوں روپے کی لوٹی ہوئی قومی دولت بمعہ پنلٹی کے وصول ہوسکے گی۔ 
تازہ ترین