کراچی ( نصر اقبال/ اسٹاف رپورٹر) جونیئر ورلڈ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے لئے بھارت کی جانب سے قومی جونیئر ہاکی ٹیم کو ویزا جاری نہ کرنے اور اسے ایونٹ سے باہر کرنے کےبعد پاکستان نے بھارت کی سر زمین پر کھیلوں کے ہر قسم کے تعلقات پر نظر ثانی پر غور شروع کر دیا ہے جنگ کو ملنے والی اطلاع کے مطابق پاکستان نے کرکٹ سمیت تمام عالمی اور ایشیائی مقابلے میں بھارت کی سر زمین پر حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بین الصوبائی رابطے کے وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے واضح اشارہ دیا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کو بھی بھارت میں ہونے والے کسی بھی ٹورنامنٹ میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس حوالے سے کھیلوں کی تمام عالمی اور ایشیائی تنظیموں سے بھی رابطہ کیا جائے گا،وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے بھارت کے کھیلوں میں متعصبانہ رویئے کا معاملہ کھیلوں کی عالمی تنظیموں کیساتھ اٹھانے کا عندیہ دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت کا کھیلوں میں امتیازی رویہ رہا تو پھر ہمیں بھارت میں ہونیوالے تمام ایونٹس کے بائیکاٹ سے متعلق سوچنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا کھیلوں میں بھی رویہ انتہائی متعصبانہ ہے، اور اس نے اپنی ہٹ دھرمی اور سیاست سے کھیلوں کو بھی متنازع بنادیا ہے، بھارت نے قومی جونیئر ہاکی ٹیم کو ورلڈکپ سے باہر کر کے بہت زیادتی کی، ہاکی ٹیم ورلڈ کپ میں میڈل کے حصول کیلئے پر امید تھی جبکہ بھارت کھیلوں میں پاکستان سے شکست کے بعد روتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کے رویے پر وزیر اعظم اور وزارت خارجہ کےساتھ مل کر کر پالیسی تیار کریں گے جبکہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی کی مشاورت کے بعد ان معاملات کو انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن اور آئی او سی سمیت کھیلوں کی عالمی تنظیموں میں لے کر جائیں گے۔ بھارتی پارلیمنٹیرینز کو نیک نیتی کے ساتھ تحت کرکٹ میچ کھیلنے کی دعوت دی کیونکہ کرکٹ ڈپلومیسی سے پاک بھارت تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کی ٹیمیں پاکستان میں آ کر نہیں کھیلے گی ہم اس کی سرزمین اپنی کسی بھی ٹیم کو نہیں بھیجیں گے۔