سکھر(بیورو رپورٹ) سکھر الیکٹرک پاور کمپنی سیپکو کے نئے تعینات ہونے والے چیف ایگزیکٹو دلاور حسنین نے صارفین بجلی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے تمام افسران کو ہدایات دی ہیں کہ وہ صبح 9بجے سے 11بجے تک اپنے دفاتر میں موجود رہیں تاکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے آنے والے صارفین بجلی کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، چیف ایگزیکٹو سیپکو کے احکامات کو ایکسین سکھر آپریشن سمیت دیگر افسران نے ہوا میں اڑا دیا، احکامات کے بعد پہلے روز جب صارفین بجلی اپنے مسائل کے لئے ایکسین سکھر میر شیخ کے دفتر پہنچے تو مذکورہ افسر9بجے سے 12بجے تک اپنی سیٹ میں موجود نہیں تھے اسی طرح سکھر سب ڈویژن ٹو ، سب ڈویژن سائیٹ، سب ڈویژن بندر روڈ سمیت دیگر عہدوں پر تعینات سیپکو افسران کی اکثریت صبح 9بجے دفتر نہیں پہنچی اور چیف ایگزیکٹو سیپکو کے احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے اپنی سابقہ روایت کو برقرار رکھا، سیپکو افسران کے صبح کے وقت دفاتر میں موجود نہ ہونے کے باعث اپنے بلوں کی درستگی اور دیگر شکایات کے حوالے سے صارفین بجلی جن میں خواتین بھی شامل ہیں وہ دفاتر آتے ہیں لیکن مذکورہ افسران وقت پر دفاتر نہیں آتے اور کئی کئی گھنٹے انتظار کے بعد صارفین بجلی مایوس واپس لوٹ جاتے ہیں ۔ تجارتی حلقوں نے سیپکو افسران کی صبح کے وقت ڈیوٹیوں سے غائب ہونے کی سخت مذمت کرتے ہوئے وزارت پانی وبجلی خواجہ آصف، وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی اور سیکریٹری پانی وبجلی یونس ڈھاگا سے مطالبہ کیا ہے کہ سیپکو افسران کی من مانیوں اور ڈیوٹی ٹائم کے دوران دفتر میں موجود نہ ہونے کا فوری طور پرنوٹس لیا جائے۔