سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو محکمہ انسداد دہشت گردی سندھ نے نوٹس جاری کردیا ہے، پرویز مشرف سے کہا گیا ہے کہ وہ سانحہ کارساز کے سلسلے میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔
سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سی ٹی ڈی سندھ کے ڈی ایس پی انویسٹی گیشن کی جانب سے نوٹس بھیج دیا گیا ہے کہ اپنا بیان ریکارڈ کرائیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ نوٹس میں محترمہ شہید بینظیر بھٹو کی آمد سے قبل ان کی جانب سے لکھے گئےخط کو بنیاد بنایا گیا ہے جو انہوں نے 2007ءمیں اپنی آمد سے قبل اس وقت کے صدر پرویز مشرف کو لکھا تھا۔
پاکستان آمد سے قبل شہید بی بی نے خط میں بتایا تھا کہ انہیں حکومت نے بتایا ہے کہ ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں اور کالعدم تنظیمیں ان پر حملہ کرنا چاہتی ہیں۔
16اکتوبر 2007ءکو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ صدر کو اپنی سیکیورٹی کے بارے میں لاحق خطرات اور ان خطرات کے پیچھے موجود قوتوں اور لوگوں کے بارے میں بتارہی ہیں۔
ڈی ایس پی سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن کی جانب سے بہادر آباد تھانے میں انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیس کے حوالے سے پرویز مشرف کو نوٹس میں مزید لکھا گیا ہے کہ انصاف اور قانون کا تقاضہ پورا کرنے کےلیے آپ کا بیان ضروری ہے۔