کوئٹہ (آئی این پی )بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس ظہیر الدین کاکڑ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں نامزد جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ کا وکالت نامہ واپس کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ وہ پرویز مشرف کے وکیل کی حیثیت سے نہیں بلکہ ان کے نمائندے کی حیثیت سے عدالت میں پیش ہوسکتے ہیں ،وہ پرویز مشرف کے پیش ہونے سے متعلق عدالت کو تاریخ دیں ورنہ ان کے ریڈ وارنٹ جاری کئے جائینگے ۔گزشتہ روز نواب اکبر بگٹی قتل کیس کے متعلق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے دئیے گئے فیصلے کے خلاف دائر آئینی درخواسست کی سماعت کے موقع پراختر شاہ ایڈووکیٹ ، نواب زادہ جمیل اکبربگٹی کے وکیل سہیل راجپوت ایڈووکیٹ ،قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمدخان شیرپائو کے وکیل ذیشان چیمہ ایڈووکیٹ سمیت دیگر پیش ہوئے ،سماعت شروع ہوئی تو اختر شاہ ایڈووکیٹ نے بتایاکہ پرویز مشرف عدالتوں کا سامنا کرنے کو تیار ہیں تاہم بیماری کے باعث انہیں ڈاکٹرز سے چیک اپ کرانا پڑتاہے جس کی انہیں اجازت ہونی چاہئے ،اگر انہیں سیکورٹی کی فراہمی ممکن بنائی جائے تو وہ عدالت کے سامنے پیش ہونگے ۔میں نے انہیں 23مارچ 2017کو آنے کاکہاہے جس پر ڈویژنل بینچ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ 23مارچ کو تو چھٹی ہے اس دن کیسے سماعت ہوگی۔ اس موقع پر اختر شاہ ایڈووکیٹ کاکہناتھاکہ پرویز مشرف نے پاکستان آناہے وہ کورٹ میں بھی پیش ہونگے ،ہمیں کچھ مہلت چاہئے جس پر ڈویژنل بینچ کے ججز نے ریمارکس دئیے کہ ایک شرط پر انہیں مہلت دی جاسکتی ہے کہ وہ پرویز مشرف کے وکیل کی بجائے ان کے نمائندے کی حیثیت سے عدالت کو پرویزمشرف کے پیش ہونے کی تاریخ دیں بصورت دیگر ان کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے احکامات دئیے جائینگے ،ججز نے استفسار کیاکہ اگر اخترشاہ ایڈووکیٹ اختیارات نہیں رکھتے تووہ کورٹ کا وقت ضائع نہ کرے۔ مزید مہلت نہیں دی جاسکتی ،ان کا موکل خود کو قانون سے بالاتر سمجھ رہے ہیں۔ ہم اس وقت مہلت تسلیم کرینگے جب پرویز مشرف کو عدالت میں پیش کیاجائیگا۔ اس موقع پر اختر شاہ ایڈووکیٹ نے ایک ماہ کی مہلت طلب کی اور کہاکہ وہ اپنے موکل کو عدالت میں پیش کرینگے تو عدالت کے ججز نے ریمارکس دئیے کہ ان کی درخواست کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ انہیں تو گزشتہ سماعت پر حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی جو جمع نہیں کرایاگیاہے اب ہم آپ کو پرویز مشرف کے نمائندے کی حیثیت سے سنیںگے۔ ان کی وکیل کی حیثیت سے انہیں نہیں سنا جائیگا ،بعدازاں اختر شاہ ایڈووکیٹ کو بینچ کے ججز نے ان کا وکالت نامہ واپس کردیا۔ سماعت کے دوران قومی وطن پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمدخان شیرپائو کے وکیل ذیشان چیمہ نے اپنا وکالت نامہ جمع کرایا۔